مریم نواز کے خلاف ایک آنے کی کرپشن ثابت کردیں میں استعفی دے دوں گی: وزیراعلیٰ پنجاب

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے پچیس ایکڑ کے کسان کو ٹارگٹ سبسڈی اس کے گھر تک پہنچاؤں گی، جناب اسپیکر آپ سن سن کر تھک گئے ہوں گے، یہ بڑی اہم چیزیں ہیں ،  جناب اسپیکر اپنا گھر اپنی چھت پروگرام میں پچاس ہزار گھروں کا ٹارگٹ مکمل کرلیا گیا ہے، پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ میں یہ پروگرام لانچ کیا گیا ہے، دسمبر تک ایک لاکھ گھروں کا ٹارگٹ ہم حاصل کریں گے، پانچ سالوں میں پانچ لاکھ گھر بے گھر افراد کو دیئے جائے گے، پنجاب کے 19 اضلاع میں اپنی زمین اپنا گھر پروگرام شروع کرنے جارہی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے سال انشاء اللہ میں وعدہ کرکے جارہی ہوں بچوں کو زمین پر بیٹھ کر پڑھنا نہیں پڑے گا، ایک سال میں پنجاب کا ایسا سرکاری سکول نہیں ہوگا جہاں فرنیچر کی کمی ہوگی، پنجاب کے سرکاری سکول بہترین سے بہترین ہورہے ہیں، تین سو سکول بہتر کرنے جارہے ہیں جن پر پانچ سو ارب روپے لاگت آئے گی، چھ ہزار سے زائد آئی ٹی لیب اس سکول میں قائم کرنے جارہے ہیں، بہت بار یہ جملہ سنا ہے کہ غریب اور امیر یکساں تعلیم دی جائے گی، جب ان سکولوں میں جائے گے تو آپ کو پتہ چلے گا غریب اور امیر کی تفریق ختم ہوچکی ہے،  صوبائی وزیر رانا سکندر کا بیٹا بھی سرکاری سکول میں پڑھ رہا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ زراعت کے شعبے کے لئے ایک سو تئیس ارب روپے کا پیکج رکھا گیا ہے، جن میں نے گندم نہیں خریدی تو شور مچایا گیا کہ کوئی ظلم ہوگیا ہے، گندم نہ خریدنا ایک صحیح فیصلہ تھا ، وفاق اور تمام صوبوں نے میری پالیسی کو اپنایا، روٹی کی قیمت 25سے 12 ، 13 روپے پر لے آئے، اگلے ہفتے سے روٹی کی قیمت میں مزید کمی لائی جارہی ہے، بہت شور مچانے کی کوشش کی گئی کہ کسانوں کے ساتھ ظلم ہوگیا، لیکن آپ کو کوئی کسان سڑک پر نظر نہیں آیا کیونکہ کسانوں کو نواز شریف اور مریم نواز پر یقین ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو پنجاب حکومت ساڑھے چھ سو ارب قرض کے نیچے دبی ہوئی تھی، اللہ کے فضل سے ظلم کا یہ نظام میں نے ہمیشہ کے لئے ختم کردیا تھا، آج کسان کارڈ کے ذریعے ساڑھے پانچ لاکھ کسانوں کھاد ، بیج کے لئے پانچ ارب روپے دیئے جاچکے ہیں، اس سال دس ارب کے بلاسود قرضے دینے جارہے ہیں، پچھلے مہینے کسانوں کو چودہ ارب روپے کی مالی معاونت دی گئی۔

وزیراعلیٰ کا کہناتھا کہ جناب اسپیکر پورے پنجاب میں برن یونٹ بنانے جارہے ہیں، ابھی تک میں نے آپ کو ہیلتھ پر پنجاب حکومت کا کام دکھایا ہے، پنجاب میں تعلیم کا پورا ڈھانچہ تبدیل ہونے جارہا ہے، ہر بچے کی سکول تک رسائی ممکن بنائی جائے گی، تعلیم کا میرٹ پر چلنے والا پہلا پروگرام ہے، بیس ارب روپے کی لاگت سے پچپن ہزار بچوں کو سکالر شپ دے رہے ہیں، اس سال پچہتر ہزار بچوں کو سکالر شپ دینے جارہے ہیں، میرٹ پر لیپ ٹاپ دیئے جارہے ہیں ،میں نے وزیر اعلی پنجاب بننے کے بعد سکول میل پروگرام شروع کیا۔

ان کا کہناتھا کہ جناب اسپیکر سات ارب روپے کی ادویات پنجاب کی عوام میں مفت تقسیم کرچکے ہیں، کسی بھی سرکاری اسپتال میں چلے جائیں وہاں اعلانات ہورہے ہیں کہ اگر آپ سے کوئی پیسے مانگے یا کہے کہ باہر سے دوائی لے کر آؤ تو ہمیں بتایا جائے، ایئر ایمبولینس کے ذریعے ایک سو ستر افراد کی جان بچائی، ایک اور صوبے نے عوام سے ایئر ایمبولینس کا وعدہ کیا تھا لیکن نہ دے سکے ۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ   وزیر اعلی آپ بیٹھ کر بات کرنا چاہتی ہیں تو بیٹھ کر بات کرلیں،  آپ پچھلے پینتالیس منٹ سے کھڑی ہیں۔

مریم نواز کا کہناتھا کہ مریم نواز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں، میں نے فیصلہ کیا کہ میں سرکاری اسپتال میں اپنا علاج کرواؤ ں گی،  میں نے سرکاری ہسپتال میں اپنا علاج کروایا۔ سپیکر اسمبلی نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں آپ کے کام دیکھ کر مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا۔

اپوزیشن کے مریم نواز کی تقریرکے دوران مسلسل شور شرابے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برس پڑے اور کہا کہ یہ آپ کیا کررہے ہیں،  بیٹھ کر بات کرے،  یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ صحت کے لئے بیاسی ارب اور تعلیم کے لئے ڈیڑھ سو ارب روپے رکھا گیا ہے، نواز شریف کینسر ہسپتال بھی تکمیل کے قریب ہے، پورے ملک سے عوام کا پنجاب میں کینسر کا بہترین علاج کیا جائے گا، نواز شریف کینسر ہسپتال پر دن رات کام چل رہا ہے، مسلم لیگ ن جو وعدہ کرتی ہے پورا کرتی ہے، مجھے بہت تکلیف ہوتی ہے پنجاب کے شہروں میں پینے کا صاف پانی نہیں ملتا، کل سے پینے کے صاف پانی کے منصوبے کو آغاز کرنے جارہے ہیں، انشاء اللہ آپ کی دہلیز پر پانی ملے گا، پاکستان کی کامیاب ترین اسکیم اپنی چھت اپنا گھر جاری ہے، چاہے فری ہسپتال ہوں ، مفت ادویات ہوں، ادویات عوام کو دہلیز پر پہنچائی جارہی ہیں، میرا سب سے زیادہ فوکس صحت اور تعلیم کے شعبوں میں رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے