اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اہم اجلاس ہوا جس میں معیشت، توانائی اور غذائی تحفظ سے متعلق متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، اعلامیے کے مطابق صرف فکسڈ چارجز میں معمولی ردوبدل کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے پروٹیکٹڈ صارفین کے فکسڈ چارجز 400 روپے سے بڑھا کر 450 روپے ماہانہ کر دیے گئے جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے فکسڈ چارجز 1000 سے بڑھا کر 1400 روپے کیے گئے۔
زیادہ (1.5 کیوبک میٹر سے زائد) گیس استعمال کرنے والے صارفین کے فکسڈ چارجز 2000 سے بڑھاکر 2400 روپے ماہانہ کر دیے گئے۔
دوسری جانب گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس اور صنعتی صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اوسطاً 10 فیصد اضافہ کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ای سی سی نے چینی کی درآمد کی منظوری بھی دے دی ہے، اس حوالے سے ایک 10 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ہے، کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ کریں گے۔
کمیٹی میں وزیرِ تجارت، معاون خصوصی برائے خارجہ امور، سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر بھی شامل ہوں گے،کمیٹی اپنی سفارشات ای سی سی کو پیش کرے گی۔
اجلاس میں ہوم ریمیٹنس اسکیم میں تبدیلی سے متعلق وزارتِ خزانہ کی تجویز پر بھی غور کیا گیا، اس حوالے سے ای سی سی نے اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو 31 جولائی تک اسکیم کا تجزیہ اور مکمل منصوبہ بندی پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ای سی سی نے چھوٹے کسانوں اور کم ترقی یافتہ علاقوں کے لیے رسک کور اسکیم شروع کرنے کی تجویز بھی منظور کر لی ہے، اعلامیے کے مطابق اس اسکیم کا باضابطہ آغاز 14 اگست 2025 کو متوقع ہے۔