نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی نہ رکتی تو بات ایران سے بھی آگے بڑھ جاتی، پاکستان نے ایران کو ہر سطح پر سپورٹ کیا، ایران کی پارلیمنٹ نے پاکستان کا نام لے کر تشکر کا اظہار کیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے حالیہ دوروں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کشمیر، ایران، غزہ سے متعلق تمام پہلوؤں پر تفصیلی بات کی، وزیراعظم پاکستان کا ترک صدر سے اس دوران متعدد بار ٹیلی فونک رابطہ ہوا، پاکستان نے ایران کو اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی سطح پر بھرپور سپورٹ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ایران نے سب سے پہلے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، بعد میں چین اور دیگر ممالک کا کیا، پاکستان کا نام لے کر ایران کی پارلیمنٹ نے تشکر کا اظہار کیا، پاکستان نے اسرائیل کے حملہ کرنے کے پہلے دن سے واضح مؤقف دیا، فیلڈ مارشل بھی استنبول میں تھے، وہاں ہم نے ایران سے متعلق تمام پہلوؤں پر بات چیت کی۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ فیلڈ مارشل نے بھرپور کوشش کی کہ ایران کو اس صورتحال سے نکالا جائے، امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی،ایران نے اس تمام صورتحال میں پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران نے بھرپور جواب دینے کا کہا اور انہوں نے جواب دیا، ایران نے قطر میں امریکی ایئربیس کو نشانہ بنایا، ایران نے قطر کو پہلے سے پیغام دیا تھا کہ یہ قطر پر نہیں امریکی ایئربیس پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کشیدگی اگر نہ رکتی تو بات ایران سے بھی آگے بڑھ جاتی، استنبول دورے کے دوران ایران، شام، لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی۔