اسرائیلی وزیراعظم نے ایران پر جوابی حملے کے اہداف کی منظوری دےدی ہے امریکی نشریاتی ادارے نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیلی کارروائی کیلئے ایرانی اہداف کی منظوری دیدی ہے.
رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ مخصوص اہداف کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں اور نہ ہی یہ بات واضح کی گئی ہے کہ اسرائیل فوجی اہداف کو نشانہ بنائے گا یا نہیں.

رپورٹ کے مطابق متوقع اسرائیلی کارروائی کے آغاز کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا واضح رہے کہ ایران نے یکم اکتوبر کو اسرائیل کی جانب سینکڑوں بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے تھے بعد ازاں ایرانی میزائل حملوں کے ممکنہ اسرائیلی ردعمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایران کے میزائل حملے جارحانہ تھے لیکن نشانہ درست نہ ہونے سے ناکام ہوئے ہمارے جوابی حملے ایسے ہوں گے کہ ان کو سمجھ نہیں آئے گا کہ کیا اور کیسے ہوا وہ بس حملوں کے نتائج دیکھیں گے پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ پر حملے کابدلہ قرار دیا.

ادھراسرائیلی بمباری سے تباہ حال شمالی غزہ کے حوالے سے ایمرجنسی سروسز کے سربراہ نے انکشاف کیا ہے کہ وہاں کتے انسانی لاشیں کھا رہے ہیں امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایمرجنسی سروسز کے سربراہ فارس افانہ کا کہنا تھا شمالی غزہ کے جبالیا کیمپ میں اسرائیلی بمباری کے باعث ہر طرف لاشیں گلیوں میں پڑی ہیں سڑکیں تباہ ہیں اور خواتین اور بچے بدترین بھوک و افلاس کا شکار ہیں.
فارس افانہ کا کہنا تھا اسرائیلی فورسز ہر وہ چیز تباہ کر رہے ہیں جس سے زندگی کے آثار ملتے ہوں، مجھے اور میری ٹیم کو کچھ ایسی لاشیں ملی ہیں جن پر جانوروں کے کاٹنے کے نشانے موجود ہیں اور انہیں پہچاننے میں بھی دشواری کا سامنا ہے سربراہ ایمرجنسی سروسز شمالی غزہ کا کہنا تھا بھوکے کتے سڑک پر پڑی لاشیں کھا رہے ہیں جس کی وجہ سے لاشوں کی شناخت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے فارس آفانہ کا کہنا تھا اسرائیلی فورسز کی جانب سے گزشتہ 12 روز سے محاصرے کا شکار جبالیہ کیمپ میں ہزاروں کی تعداد میں بچے اور حاملہ خواتین پھنسے ہوئے ہیں.
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق جبالیہ کیمپ سے 50 ہزار افراد ہجرت کر چکے ہیں جبکہ شمالی غزہ میں موجود 4 لاکھ سے زائد آبادی اسرائیلی بمباری اور محاصرے کی وجہ سے بھوک کا شکار ہے اقوام متحدہ نے صیہونی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شمالی غزہ کے لوگوں کو مجبور کر رہے ہیں کہ یا تو وہ ہجرت کریں یا پھر بھوک و افلاس کے لیے تیار رہیں خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے