اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال سامنے آیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق لبنان کے مخلتف علاقوں میں حزب اللہ ارکان کے پیجرز میں ایک ساتھ دھماکے ہوئے، رابطوں کے لیےاستعمال ہونے والی پیجر ڈیوائسز میں دھماکوں سےحزب اللہ کےکئی اراکین زخمی ہوئے۔
عرب میڈیا کے مطابق پیجر ڈیوائسز میں دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے، حزب اللہ کے زخمی ارکان کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق پیجرز میں دھماکوں سے حزب اللہ اراکین سمیت ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پیجرز دھماکوں کے نتیجے میں لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا کی جانب سے چلائی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے پیچرز میں دھماکوں کے بعد اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق زخمیوں میں سے اکثر کو ہاتھوں، پیروں، چہروں اور آنکھوں پر زخم آئے ہیں۔
حزب اللہ کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیجرز میں دھماکا ہونا موجودہ جنگ کے دوران سکیورٹی کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق پیجرز میں دھماکوں کا سلسلہ دوپہر 3 بج کر 45 منٹ پر شروع ہوا جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
لبنان کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان بھر میں متعدد وائرلیس کمیونیکیشن ڈیواسز میں دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔