عدالت کا ایف سی سے پولیس اور لیویز کو اختیارات جلد از جلد مکمل منتقل کرنے کی ہدایت
چیک پوسٹوں پر عام ٹرانسپورٹ کی بلاوجہ چیکنگ نہ کی جائے اور نہ ہی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنی چاہیے ۔ عدالت عالیہ بلوچستان
عدالت عالیہ بلوچستان کے جسٹس عبد اللہ بلوچ اور جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے ایف سی سے اختیارات سول انتظامیہ کو منتقلی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی
☆کوئٹہ / عدالت عالیہ کی گزشتہ سماعت کے حکم کی تعمیل میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ، آئی جی پولیس بلوچستان اور ڈی جی لیویز نے امن و امان کی صورتحال کے سلسلے میں جامع رپورٹس پیش کی ۔
☆ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم بلوچستان کی طرف سے پیش کردہ رپورٹ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ایف سی کی بلوچستان میں تعیناتی صرف امن وامان کی صور تحال کو برقرار رکھنے میں سول فورسز کی مدد کے تحت حاصل کی جاتی ہیں ۔ عدالت عالیہ بلوچستان
☆آئی جی پولیس بلوچستان اور ڈی جی لیویز کی جمع کردہ رپورٹس اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ بلوچستان پولیس اور بلوچستان لیویز میں یہ صلاحیت بتدریج موجود ہے۔عدالت عالیہ بلوچستان
☆آدھے سے زیادہ چیک پوسٹیں ایف سی سے لیویز اور پولیس کو منتقل ہو چکی ہیں۔ ڈی جی لیویز
☆دیگر کے بتدریج منتقلی جاری و ساری ہے ۔ ڈی جی لیویز
☆متعلقہ حکام کی رپورٹس سے یہ واضح ہے کہ امن و امان کی صور تحال کو پولیس اور لیویز کو منظم کر کے قابو پایا جا سکتا ہے ۔ عدالت عالیہ بلوچستان
☆صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری پولیس اور لیویز کی ہے جو کہ ان کی آئینی اور قانونی ذمہ داری بھی ہے۔ عدالت عالیہ بلوچستان
☆سول فورسز کی امن و امان کی ذمہ داری سنبھالنے سے نہ صرف صوبے کی بہت بڑی رقم کی بچت ہو گی بلکہ عام لوگوں کے لئے آسانی پیدا ہو گی۔ عدالت عالیہ بلوچستان
☆تمام چیک پوسٹوں پر عام ٹرانسپورٹ کی بلاوجہ چیکنگ نہ کی جائے اور نہ ہی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنی چاہیے ۔ عدالت عالیہ بلوچستان
☆دو رکنی بنچ کہ معزز ججز نے ایف سی سے پولیس اور لیویز کو اختیارات جلد از جلد مکمل منتقل کرنے کی ہدایت کی۔
