کوئٹہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر) سعد بن اسد کے زیر نگرانی کوئٹہ شہر کے مختلف مقامات پر نانبائیوں کے خلاف کاروائیاں۔
ضلعی انتظامیہ کے مختلف ٹیموں نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں 107 تندوروں کا دورہ کیا۔ تندوروں پر قیمتوں اور وزن کا جائزہ لیا۔ سرکاری نرخنامے کے خلاف ورزی اور وزن میں کمی کرنے پر 21 تندوروں کو سیل کردیے 29 تندور مالکان کو گرفتار کرلیے جبکہ متعدد پر جرمانے عائد کیے۔ اسسٹنٹ کمشنر (سٹی) عبداللہ بن عارف نے پرنس روڈ طوغی روڈ پر نانبائیوں کے خلاف کاروائیاں کیے۔ اسسٹنٹ کمشنر(سریاب) ماریہ شمعون نے سریاب روڈ کے مختلف مقامات پر نانبائیوں کے خلاف کاروائیاں کیے۔ اسسٹنٹ کمشنر (کچلاک)فلائٹ لیفٹیننٹ(ر) خالد شمس نے کچلاک بازار اور بلیلی میں نانبائیوں کے خلاف کاروائیاں کیے۔اسسٹنٹ کمشنر(صدر)کیپٹن(ر) حمزہ انجم نے سب ڈویژن صدر کے مختلف علاقوں میں نانبائیوں کے خلاف کاروائیاں کیے۔ سپیشل مجسٹریٹ احسام الدین کاکڑ نے جوائنٹ روڈ ارباب کرم خان روڈ ہر کاروائیاں کیے۔ سپیشل مجسٹریٹ عبدالحمید نے کاسی روڈ میکانگی روڈ گھوڑا ہسپتال روڈ کواری روڈ میں نانبائیوں کے خلاف کاروائیاں کیے۔ مجسٹریٹ سیف اللہ کاکڑ نے عالمو چوک اور نواں کلی میں کاروائیاں کیے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ٹیمیں روزانہ کے بنیاد پر نانبائیوں کے خلاف کاروائیاں کریگی تندور ایسوسی ایشن سے بات چیت کرکے اسسمنٹ کمیٹی نے وزن اور قیمتوں کا تعین کیا جسکے بعد ضلعء انتظامیہ نے نرخنامہ جاری کیا۔ اور اب تندور مالکان اور مختلف ایسوسی ایشن کے نماھندے جسکے اپنے تندور بھی نہیں ہیں بلیک میلنگ کررہے ہیں ضلعی انتظامیہ ہر قسم بلیک میلنگ کو مسترد کرتی ہیں اور عوامی مفاد کے خاطر کاروائیوں میں اور تیزی لائیگی۔ جن علاقوں میں تندور والے خلاف ورزی کریگے وزن میں کمی کریگے ان کو گرفتار کرکے جیل بھجوایا جائیگا۔ آج کے بعد جرمانے کے بجاے مالکان کو گرفتار کرکے جیل منتقل کیے جائیگے۔