ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد نے کہاہے کہ شہر میں نانبائیان کے خلاف کاروائیوں میں مزید تیز لائی جائیگی۔آٹے کی قیمتوں میں کمی کے بعد ضلعی انتظامیہ نے تندور ایسوسی ایشن کے ساتھ متعدد اجلاس کیے جس میں تمام تر چیزوں اور عوامل کا جائزہ لے کر نئی قیمتوں اور وزن کا تعین کیا گیا۔ جس پر تندور ایسوسی ایشن نے من وعن عمل کرنے پر خوش اسلوبی سے تسلیم کیا۔جس کے بعد تندوروں نے فیصلے کی خلاف ورزی کرکے متعدد تندور مالکان نے قیمت کم کرنے کے بجائے زیادہ کردیے اور وزن میں بھی کمی کردی جس پر ضلعی انتظامیہ نے سخت کاروائیاں کرکے متعدد تندور مالکان کو گرفتار اور تندور سیل کردیے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ بھی جس تندور پر قیمت زیادہ ہوئی یا وزن کم پایا گیا اسکو گرفتار کرکے ایک لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا جائیگا اور تندور بند کرکے مالک کو جیل بھجوایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ جس علاقے سے بھی عوامی شکایات موصول ہونگے اس علاقے میں سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے عوام الناس سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ جس علاقے میں تندور مالکان سرکاری نرخ نامے اور وزن کے خلاف ورزی کررہے ہیں تو ڈپٹی کمشنر آفس میں اپنے شکایات درج کرلے تاکہ ضلعی انتظامیہ ان کے خلاف سخت کارروائی کرسکے۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر اور گردونواح میں تندور مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہےاور اس حوالے سے کسی کے بلیک میلنگ میں نہیں آئینگے۔