روسی عدالت نے ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث 4 دہشتگردوں پر دہشت گردی کے الزام کے تحت فرد جرم عائد کر دی۔

جمعہ کی رات چار مسلح افراد نے شمالی ماسکو کے مضافاتی علاقے کراسنوگورسک میں کروکس سٹی ہال پر دھاوا بولا اور وہاں موجود افراد پر فائرنگ شروع کر دی جو ایک راک کنسرٹ میں شریک تھے، حملہ آوروں نے ہال میں آگ بھی لگائی جس نے پنڈال کو لپیٹ میں لے لیا اور چھت گر گئی۔

روسی حکام کے مطابق واقعے میں 137 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں ملوث 4 دہشتگردوں کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت کی جانب سے ان پر دہشت گردی کے الزام کے تحت فرد جرم عائد کی۔

روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس ( ایف ایس بی ) نے کہا کہ اتوار کو عدالت میں پیش ہونے والے افراد کو حملے کے 14 گھنٹے بعد برائنسک کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق عدالت پیش کئے جانے والے چاروں ملزمان کو مارا پیٹا گیا اور ایک کو وہیل چیئر پر عدالت لایا گیا جبکہ مبینہ تشدد کے بارے میں پوچھے جانے پر اعلیٰ حکام نے جواب دینے سے انکار کردیا۔

ملزمان کو مقدمے میں روسی حکام نے دلیردزون مرزوئیف، سیداکرامی مرودعلی راچابالیزودا، شمس الدین فریدونی اور صبیر فیزوف کے نام سے نامزد کیا ہے۔

مرزوئیف اور راچا بالیزودا نامی ملزمان کی آنکھیں کالی تھیں اور مرزوئیف نے اپنے گلے میں پھٹا ہوا پلاسٹک کا بیگ بھی لپیٹ رکھا تھا جبکہ فریدونی کے نام سے شناخت کیے گئے ملزم کا چہرہ بری طرح سوجا ہوا تھا اور فیضوف نامی ملزم اس وقت بے ہوش دکھائی دیتا تھا جب اسے ہسپتال میں پتلا گاؤن پہنے وہیل چیئر پر عدالت میں لایا گیا ۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بظاہر فیضوف نامی ملزم کی ایک آنکھ غائب تھی۔

ٹیلیگرام میسجنگ سروس پر ایک عدالتی بیان میں کہا گیا کہ مرزوئیف نے اپنے جرم کو مکمل طور پر تسلیم کر لیا ہے جبکہ راچا بالیزودا نے بھی جرم کا اعتراف کیا۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹاس نے بتایا کہ ان افراد کی شناخت تاجکستان کے شہریوں کے طور پر ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ ماسکو حملے کی ذمہ داری کالعدم عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی تاہم، روسی حکام نے یوکرین کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا جبکہ کیف کا کہنا ہے کہ یہ دعویٰ بے بنیاد ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے