اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق سمری حکومت کو بھجوا دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں دروبدل کے اعلان کے حوالے سے اوگرا نے حکومت کو سمری بھیج دی ہے، منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق 16 جنوری 2024 سے ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے تک کمی کی تجویز ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے اضافے کا امکان ہے، حکومت کو مٹی کا تیل فی لیٹر 3 روپے سستا کرنے کی تجویز ہے جب کہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے کمی متوقع ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کم طلب اور تیل کی زیادہ پیداوار کے باعث 2024 کے اوائل میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے کیوں کہ کمزور عالمی معیشت اور امریکا میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی انوینٹری کی وجہ سے طلب میں کمی کے باعث نومبر اور دسمبر میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔

مارکیٹ پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں نے کہا کہ اس وقت خام تیل کی سپلائی طلب سے زیادہ ہے، 2024 کی پہلی ششماہی کے لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ برینٹ 60 سے 65 ڈالر فی بیرل سے لے کر 85 سے 90 ڈالر فی بیرل کے درمیان رہے گا، مشرق وسطی میں صرف جغرافیائی سیاسی کشیدگی ہی تیل کی قیمتوں کو بڑھا سکتی ہے بصورت دیگر تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان میں کرنسی مارکیٹ سے وابستہ لوگوں نے آئندہ کچھ عرصے میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی کی بھی پیش گوئی کی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے رواں ماہ 11 تاریخ کو قرض کی اگلی قسط کی منظوری کے ساتھ ہی ڈالر کی قیمت میں کمی کا امکان ہے ، ڈالر کی قیمت 277 روپے یا اس سے نیچے آ سکتی ہے۔ این این آئی نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روپے کی قدر میں گزشتہ ہفتے اضافہ ہوا اور جمعہ کو ڈالر 281.40 روپے پر بند ہوا، پانچ ستمبر کو ڈالر 307 کی بلند ترین سطح پر تھا لیکن حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے کریک ڈاؤن کے سبب اس کی قیمت مسلسل کم ہوئی اور اکتوبر میں یہ 277 پر آگیا اس کے بعد قیمت میں کچھ اضافہ ہوا اور ڈالر 288 تک پہنچا تاہم نومبر کے وسط سے ڈالر کی قیمت میں کمی کا نیا رحجان برقرار ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے