پنجاب حکومت نے صوبے میں بڑھتی ہوئی سموگ کے تدارک کے لیے الیکٹرک رکشے متعارف کروا دیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبے میں فضائی آلودگی کی روک تھام کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے الیکٹرک رکشے متعارف کرائے گئے ہیں، الیکٹرک رکشہ محکمہ ٹرانسپورٹ اور ایک مقامی نجی کمپنی کے اشتراک سے تیار کیا ہے، یہ الیکٹرک رکشے سنگل چارج پر 150 کلومیٹر تک سفر کر سکتے ہیں جس سے ایندھن کے اخراجات بچانے میں مدد ملے گی۔
بتایا گیا ہے کہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ پنجاب احمد جاوید قاضی کی سربراہی میں ایک اجلاس میں الیکٹرک رکشہ متعارف کرایا گیا، اس موقع پر سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے ماہرین کے ساتھ خود بھی الیکٹرک رکشہ چلانے کا تجربہ کیا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ الیکٹرک رکشوں سے فضائی اور آواز کی آلودگی کی شرح میں نمایاں کمی آئے گی۔

بتایا جارہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے میں چنگ چی رکشہ بند کروانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے، چنگ چی رکشے محکمہ ٹرانسپورٹ سے منظور کروانے کیلئے 1 ماہ کی مہلت دی گئی ہے، چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بھی رجسٹریشن یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، ایک ماہ بعد غیر منظور شدہ اور رجسٹر نہ ہونے والے رکشوں کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔

علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے طالب علموں کو الیکٹرک بائیکس دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، نئی سکیم کے تحت یونیورسٹیز اور کالجز کے طلبہ کو قرعہ اندازی کے ذریعے رعایتی قیمت پر الیکٹرک بائیکس دی جائیں گی، بینک آف پنجاب صوبائی حکومت کو مالی معاونت فراہم کرے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی جانب سے طلبہ کو بجلی پر چلنے والی بائیکس دینے کا اعلان کرنے کے بعد اس سکیم کا ایک فارمولہ تیار کیا گیا ہے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں صرف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طالب علموں کے لیے یہ سکیم متعارف کروائی جائے گی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ کی زیر صدارت 11 رکنی سب کمیٹی اس پر کام کررہی ہے، آئندہ ماہ سکیم منظور ہونے کا امکان ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے