مودی راج میں بھارت خواتین کیلئے دنیا کا غیرمحفوظ ترین ملک قرار دیدیا گیا ہے ۔ مقامی اور غیرملکی خواتین سے زیادتی کے واقعات روز کا معمول بن گئے۔ نظامِ انصاف مفلوج اور ریاست خاموش تماشائی، بھارت ریپ کپیٹل آف ورلڈ کے طور پر جانا جاتا ہے۔
حال ہی میں راجستھان میں فرانسیسی سیاح خاتون سے زیادتی کا واقعہ بھارت کی پہلے سے تباہ عالمی ساکھ پر ایک اور بدنما داغ ہے ۔ دی ہندو کے مطابق 22 جون کو اُودھے پور میں کمپنی کے ایک ملازم نے فرانسیسی سیاح خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واقعے کو عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی جارہی ہے۔ اپوزیشن رہنما اشوک گہلوت نے کہا کہ امریکا پہلے ہی ، بھارت میں خواتین کیلئے سفری وارننگ جاری کر چکا ۔ غیر ملکی خاتون سے زیادتی نے بھارت میں قانون کی تباہی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ۔
عالمی میڈیا کے مطابق رواں سال 19 مارچ کو کرناٹک کے شہر ہمپی میں اسرائیلی سیاح خاتون اور اُس کی میزبان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔ بھارت میں 2018 سے اب تک ہر سال 30 سے 34 ہزار ریپ کیسز رپورٹ ہوئے۔
بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون ریپ کی رپورٹ درج کرواتی ہے ۔ 2022 میں ریپ کے ایک لاکھ 98 ہزار زیر التوا کیسز میں صرف 18 ہزار 517 مقدمات نمٹائے گئے ۔ 90 فیصد سے زائد مقدمات تاحال توجہ کے طالب ہیں ۔ بھارت میں بڑھتے ریپ کیسز پر عالمی میڈیا کی تشویش مودی حکومت کی ناکامی کو بے نقاب کرتی ہے۔