اسلام آباد (Encounter News Network Online) – وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ پیش کر دیا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ پیش کرتے ہوئے اپنی تقریر میں متعدد اہم مالیاتی تجاویز کا اعلان کیا جن میں ٹیکس نظام میں بہتری اور نان فائلرز کے خلاف سخت اقدامات شامل ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نئے بجٹ میں نان فائلرز پر مالیاتی سرگرمیوں کی گنجائش مزید محدود کرنے کی تجاویز شامل کی گئی ہیں۔ بینک سے نقد رقم نکلوانے پر عائد ایڈوانس ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاکہ غیر رجسٹرڈ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں فائلرز اور نان فائلرز کے درمیان فرق کو ختم کرنے اور صرف ان افراد کو مالیاتی لین دین کی اجازت دینے کی تجویز دی گئی ہے جو باقاعدگی سے ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کراتے ہیں۔
مزید برآں، وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ نان فائلرز کو گاڑیاں یا غیر منقولہ جائیداد خریدنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اس کے علاوہ نان فائلرز کو سکیورٹیز، میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرنے اور یہاں تک کہ بینک اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت سے بھی محروم کرنے کی تجاویز بجٹ میں شامل کی گئی ہیں۔
یہ اقدامات حکومت کے اس عزم کا حصہ ہیں جس کے تحت ٹیکس نیٹ کو وسعت دے کر ملکی معیشت کو مستحکم اور منظم کیا جائے گا۔