قبائلی رہنما میر سمندر خان محمد شہی اور چیف آف محمد شہی قبائل سردار عظیم جان محمدشہی نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال مستونگ کے گائناکالوجسٹ ڈاکٹر نازیہ کی رویہ مریضوں کے ساتھ انتہائی ناشائستہ ہے اس کی وجہ سے ڈیلیوری کیسز کے دوران کئی خواتین اور بچے موت کے منہ میں چلی گئی ہے انہوں نے کہا کہ ہیلتھ رول کے مطابق ہسپتال کےگائناکالوجسٹ سمیت تمام کنسلٹنٹس کو Fix sakary پیکج دیتے ہیں تاکہ وہ ہسپتال میں 24 گھنٹے سروس دے سکیں مگر ڈاکٹر نازیہ گائناکالوجسٹ ہسپتال کے بجائے ہسپتال کے سامنے داود کلینک و میڈیکل میں پرائیویٹ پریکٹس شروع کرکے مریضوں کو بجائے ہسپتال میں علاج معالجے اور الٹرا ساونڈ کے لیئے اپنے پرائیویٹ کلینک پر بھلا کر ان سے بھاری فیس لیکر علاج کرتے ہیں اور اپنے ہی میڈیکل سے ادویات فروخت کرتے ہیں حالانکہ یہ تمام سہولیات ہسپتال میں موجود اور مفت ہیں مگر چیف ایگزیکٹو کی نااہلی اور لاپروائی کی وجہ سے تمام کنسلٹنٹس ہسپتال کے سامنے پرائیویٹ پریکٹس شروع کرکے دکانداری شروع کیا ہے ہسپتال سے سے غریب عوام کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہیں

انہوں نے کہا کہ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال کے رول کے مطابق فکس سیلری لینے والے کنسلٹنٹس کسی صورت پرائیویٹ پریکٹس اور پرائیویٹ کلینکس نہیں کرسکتے مگر ادھر ہسپتال کے نااہل منجمنٹ کی وجہ سے تمام کنسلٹنٹس ہسپتال کے سامنے اپنے لیئے پرائیویٹ کلینکس کھول کر مریضوں کو ہسپتال کے بجائے اپنے پرائیویٹ کلینکس پر بھلا کر علاج معالجے کی نام پر دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ شام ہمارے گھر کی ایک گائنی کی کیس تھا جن کو ہم فوری طور ہسپتال لایا گیا مگر تین گھنٹے تک ڈاکٹر نازیہ گائناکالوجسٹ کو کال کرتے رہے ہسپتال کے آر ایم او سمیت دیگر نے کال کیا مگر ان کو اپنے پرائیویٹ کلینک سے فرصت نہیں ملا پھر ہم مجبور ہوکر اپنے سیریس مریض کو تشویشناک حالت میں کوئٹہ لے گئے اور رات دو بجے کے بعد شدید درد اور لمبی سفر کی وجہ سے ہمارے پیدا ہونے والی بچے کی پیدائش کے بعد موت واقعہ ہوئی انہوں نے کہا کہ مزکورہ ڈاکٹر نازیہ گائناکالوجسٹ پر ہمارے بچے کی قتل کی ایف آئی آر درج کرکے ان کے خلاف محکمہ صحت تادیبی کاروائی فوری عمل میں لائی جائے اگر ان پر کاروائی نہیں کی گئی تو ہم ان کے خلاف راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے اور نتائج کا ذمہ چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ہسپتال منجمنٹ پر عائد ہوگی

انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر سیکرٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن پانیزئی ڈپٹی کمیشنر مستونگ کیپٹن ریٹائرڈ راجہ اطہر عباس سے مطالبہ کیا ہے کہ مزکورہ گائناکالوجسٹ کے خلاف فوری طور پر ایکشن لے تاکہ آئندہ اس طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نا آسکے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے