کوئٹہ: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر کسی بھائی کو کوئی شکوہ ہے تو آئیں اور ساتھ بیٹھیں، بات کرتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔ اور بلوچستان کے لوگ بہت دلیر ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ پر ہم نے لاہور میں بات چیت کی اور گوادر میں دستخط کیے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اغیار کے ایجنٹ ہیں۔ اور وہ ملک کی ترقی کے خلاف ہیں۔ جبکہ پاکستان کی ترقی کے لیے ہم سب نے مل کر محنت کی ہے۔ اگر کسی بھائی کو کوئی شکوہ ہے تو آئیں اور ساتھ بیٹھیں، بات کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے لیے فنڈز کی فراہمی کوئی احسان نہیں بلکہ یہ ہمارا فرض ہے۔ اور بلوچستان کے عمائدین بتائیں وہ کونسی خامیاں ہیں جو دور کرنی ہیں۔ مٹھی بھر عناصر کو ملک کی ترقی روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ایک ہزار ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اور بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے ڈھائی سو ارب صرف بلوچستان کے لیے ہوں گے۔ ہم چاہتے ہیں ناراض بھائیوں کی واپسی کے لیے سب مل کر کوشش کریں۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج ہماری خودمختاری اور سالمیت کی محافظ ہیں۔ پاکستان نے بھارت کو پہلگام واقعے کی غیرجانبدرانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔ لیکن بھارت نے جارحیت دکھائی جس کا اسے نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ بازی ہی پلٹ دی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز میدان جنگ تک محدود نہیں۔ حکومت اور عوام اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ جبکہ پاک فضائیہ نے بھارت میں 7 ہائی ویلیو ٹارگٹس کو نشانہ بنایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایئر چیف نے بھارتی طیارے گرا کراپنی پیشہ ورانہ مہارت ثابت کی۔ اور آرمی چیف نے ثابت کیا کہ وہ فیلڈ مارشل کے عہدے کے صحیح حقدار ہیں۔ بھارت کو جنگ کے میدان اور سفارتی محاذ دونوں پر شکست کا سامنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے