ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔اس سے پہلے وفاقی بجٹ پیش کرنے کی تاریخ 2جون دی گئی تھی.

خیال رہے کہ بجٹ 26-2025ء کے حوالے سے پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے سپر ٹیکس میں کمی، ریئل اسٹیٹ کو ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ہے، تنخواہ دار طبقے سمیت مختلف شعبوں کے لیے بھی حکومت کی جانب سے ریلیف مانگا جا رہا ہے، آئی ایم ایف نے تاحال کسی ممکنہ ریلیف پر انکار یا اقرار نہیں کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ نئے مالی سال ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس ہدف 2 حصوں پر مبنی ہو گا، حکومت نے آئی ایم ایف کو 14 ہزار ارب روپے سے زیادہ سالانہ ٹیکس ہدف مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے عدالتی کیسز سے حاصل ممکنہ ریونیو بھی مدِنظر رکھنے پر زور دیا ہے، مختلف عدالتوں میں ٹیکس سے متعلق 770 ارب کے مقدمات زیرِ التواء ہیں، 30 جون تک 250 ارب روپے کے کیسز کے فیصلے حق میں آنے کا امکان ہے، اگلے مالی سال کم از کم 500 ارب روپے مالیت کے مقدمات کے فیصلے متوقع ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف سے سپر ٹیکس کی شرح میں کمی کا مطالبہ کر دیا ہے، ریئل اسٹیل، پراپرٹی، تعمیراتی شعبے کے لیے بھی ریلیف مانگا ہے، معاشی ٹیم کی آئی ایم ایف کے ساتھ تاحال کسی ریلیف پر انڈراسٹینڈنگ نہیں ہو سکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے