وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) دہشتگردوں کیلئےنرم گوشہ رکھتی ہے، پختونخوا حکومت دہشتگردی پرقابو پانےکی بجائےجرگے سے متعلق واویلا کر رہی ہے۔

جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا ملکی سکیورٹی صورتحال سے متعلق اہم اجلاس میں پی ٹی آئی شریک نہیں تھی، ملک میں دہشت گردی کے سب سےزیادہ واقعات خیبرپختونخوا میں ہوئے لیکن کےپی حکومت دہشت گردی پرقابو پانےکی بجائےجرگے سے متعلق واویلا کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں
چمن بارڈر پر کشیدگی: علما اور عمائدین پر مشتمل 16 رکنی جرگہ افغانستان روانہ
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے سے متعلق تجاویزآچکی ہیں، وفاق نےجب مناسب سمجھا تب صوبائی حکومت کو آن بورڈ لے گی، خارجہ پالیسی وفاق کا کام ہے جو وفاقی حکومت کو ہی کرنا ہے۔

طلال چوہدری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نےصوبائی حکومت کو افغانستان سے تعلقات بہتربنانے کی ہدایت کی تھی تاہم پی ٹی آئی دہشت گردوں کیلئےنرم گوشہ رکھتی ہے۔

مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کی گفتگو

دوسری جانب مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق دیر آئےمگر درست آئے، ہماری بار بار اپیل پر افغانستان کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرنا خوش آئند ہے۔

انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بات چیت کےعمل میں شامل کیا جانا چاہیے،خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی ہے، کے پی دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے اور افغانستان سے بات چیت کیلئےکے پی حکومت نے 3 ماہ پہلےٹی او آرز وفاق کو بھیجے تھے۔

بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق خطے میں پائیدار امن کیلئے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، ہمارے ٹی او آرز بات چیت کےعمل کیلئےمددگار ثابت ہو سکتے ہیں، ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا ذکر کیا گیا ہے، اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر بات چیت سود مند ثابت نہیں ہو سکتی۔

مزید برآں بیرسٹر محمد علی سیف نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے افغانستان جرگہ بھیجنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان جرگہ بھیجنے سے متعلق وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا، وفاقی حکومت نے 3 ماہ گزرنے کے باوجود خط کا جواب نہیں دیا، وفاقی حکومت بےحسی کا مظاہرہ کر رہی ہے، افغانستان کےساتھ آئے روز حالات خراب ہو رہے ہیں، صوبے میں دہشت گردی ہے، چاہتے ہیں کہ جلد افغانستان کا دورہ کریں۔

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں کا جرگہ افغانستان بھیجنےکا اعلان کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے