خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے سول جج اور وکیل جبکہ کوہاٹ میں فائرنگ سے سابق ضلعی ناظم جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہو گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نوشہرہ عبدالرشید نے بتایا کہ مقتولین مردان سے جا رہے تھے کہ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ لاشوں کو نوشہرہ میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا، جن کی شناخت مردان ڈسٹرکٹ کورٹس کے سینئر سول جج محمد حیات کے نام سے ہوئی، جوسوات کے رہائشی تھے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ جج کا ساتھی پیشہ ورانہ طور پر ایک وکیل تھا، جس کا نام خالد خان تھا، جو ملندرہ ضلع مردان کے رہائشی تھے۔
ڈی پی او کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ بتایا جاتا ہے کیونکہ حال ہی میں ضلع مردان کے علاقے ملندری میں مقتول کے ایک رشتہ دار کو قتل کیا گیا تھا۔
تاہم، واقعے کی ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے اور کیس کی مزید تفتیش شروع کی جائے گی۔
ادھر، کوہاٹ میں مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں سابق ضلعی ناظم ملک اسد خان جاں بحق ہو گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق راولپنڈی روڈ پر عظیم باغ کے قریب سابق ضلعی ناظم ملک اسد خان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجےمیں وہ جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوا ہے۔
آئی جی خیبر پختونخوا نے نوٹس لے لیا
دریں اثنا، آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقارحمید نے سینئر سول جج حیات خان، وکیل خالد خان اور سابق ضلع ناظم کوہاٹ ملک اسد پر قاتلانہ حملوں کا نوٹس لے لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق آئی جی نے ریجنل پولیس افسر مردان اور کوہاٹ سے رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے ریجنل پولیس افسران کو افسوسناک واقعات میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتارکرنے کے احکامات جاری کردیے۔
آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے تمام تر شواہد اکٹھے کر کے ہر پہلو سے جامع تفتیش کرتے ہوئے جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں اضافے دیکھنے میں آیا ہے۔
4 اپریل کو چیف آف آرمی اسٹاف عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کی ہر صورت کو کسی بھی قیمت پر ختم کیا جائے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں، حامیوں کے خلاف بھرپور طاقت استعمال کی جائے گی، بلوچستان میں کسی کو امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔