دنیا کا سب سے طویل ٹریفک جام: چین کی شاہراہ پر 12 دن کا قید خانہ
حیران کن حقیقت: 100 کلومیٹر طویل جام، جو ایک دہائی بعد بھی یاد رکھا جاتا ہے
دنیا کا سب سے طویل اور بدترین ٹریفک جام اگست 2010 میں چین میں پیش آیا۔ یہ غیر معمولی واقعہ چین کی "نیشنل ہائی وے 110” اور "بیجنگ-ٹبت ایکسپریس وے” پر پیش آیا۔ یہ جام 14 اگست 2010 کو شروع ہوا اور 26 اگست تک جاری رہا، یعنی کل 12 دن۔ اس ٹریفک جام کی لمبائی 100 کلومیٹر سے بھی زیادہ تھی اور اس میں تقریباً 10 ہزار سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی تھیں۔ لوگوں کو 1 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں 3 گھنٹے تک لگ جاتے تھے، جو کہ ایک ناقابل یقین صورتحال تھی۔
جام کے پیچھے چھپی کہانی
یہ مسئلہ اس وقت شروع ہوا جب شاہراہ پر تعمیراتی کام جاری تھا اور ساتھ ہی شمال مغربی علاقوں سے آنے والے کوئلہ بردار ٹرکوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہو گیا۔ بیجنگ سے ہوبے صوبے کی طرف جانے والے ہزاروں بھاری ٹرک ایک ہی سڑک پر جمع ہو گئے، جس کے باعث سڑک پر جگہ کی کمی اور نظام کی خرابی نے معاملہ سنگین بنا دیا۔ حکام کی طرف سے ٹریفک کی نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ مزید بگڑ گیا اور یہ بدترین جام کی صورت اختیار کر گیا۔
ڈرائیورز کی حالت اور مقامی لوگوں کا کردار
ٹریفک جام میں پھنسے ڈرائیورز کو کئی دن اپنی گاڑیوں میں گزارنے پڑے۔ کھانے پینے کی اشیاء کی قلت نے صورتحال مزید خراب کر دی۔ اس موقع پر مقامی دیہاتیوں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پانی، نوڈلز، سگریٹ اور دیگر ضروریات کی اشیاء فروخت کرنا شروع کر دیں۔ لیکن ان اشیاء کی قیمتیں کئی گنا زیادہ وصول کی گئیں۔ مثال کے طور پر جو پانی کی بوتل عام دنوں میں 1 یوان کی ہوتی تھی، وہ 10 یوان میں فروخت کی گئی۔
حکومتی اقدامات اور حل کی کوششیں
جب معاملہ قابو سے باہر ہونے لگا تو چینی حکام نے فوری اقدامات کیے۔ سڑک پر جاری تعمیراتی کام عارضی طور پر روک دیا گیا، اضافی پولیس فورس تعینات کی گئی اور ٹریفک کو متبادل راستوں پر منتقل کیا گیا۔ ان اقدامات کے نتیجے میں 12 دن بعد سڑک کو صاف کیا گیا اور معمول کی ٹریفک بحال ہو سکی۔
اس واقعے سے حاصل ہونے والا سبق
یہ ٹریفک جام صرف ایک حادثہ نہیں بلکہ ایک سبق ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ کسی بھی ملک کے لیے شہری اور تجارتی ٹریفک کو سنبھالنے کے لیے بروقت منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر کی مضبوطی کتنی ضروری ہے۔ یہ واقعہ دنیا بھر کے پالیسی سازوں کے لیے ایک وارننگ بن کر سامنے آیا کہ اگر بروقت اور منظم اقدامات نہ کیے جائیں تو ایک ہائی وے بھی انسانی قید خانہ بن سکتی ہے۔
دیگر بدترین ٹریفک جام کے مقابلے میں
دنیا میں دیگر بدترین ٹریفک جام بھی ریکارڈ پر موجود ہیں، جیسے 1980 میں فرانس کے لیون سے پیرس تک کا 176 کلومیٹر لمبا ٹریفک جام، 1990 میں جرمنی میں 3 روز تک جاری رہنے والا جام، اور 2016 میں انڈونیشیا کے جزیرہ جاوا میں عید کے موقع پر لگنے والا 3 دن کا ٹریفک جام۔ لیکن ان سب میں چین کا 2010 کا واقعہ سب سے زیادہ طویل اور قابل ذکر تھا۔
اختتامیہ: صبر، برداشت اور حکومتی عملداری کی آزمائش
یہ واقعہ جہاں چینی ٹریفک نظام کی ناکامی کا آئینہ تھا، وہیں انسانی صبر، برداشت اور باہمی مدد کی ایک مثال بھی بن گیا۔ سڑکوں پر کارڈ گیمز، کھانے پکانے، اور بات چیت کرتے لوگ یہ ثابت کرتے ہیں کہ زندگی کسی بھی حالت میں رواں رہتی ہے۔
