ایک خاتون نے اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے ساتھ فراڈ کرکے انہیں کم قیمت میں جائیدادیں فروخت کرکے کروڑوں روپے کمائے۔
جی ہاں واقعی چین میں ایک خاتون نے دوستوں اور رشتے داروں کو ایسے 80 اپارٹمنٹس 2 کروڑ 40 لاکھ یوآن (92 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت کیے، جو اس کی ملکیت نہیں تھے۔
5 سال کے عرصے میں وانگ وائی نامی خاتون نے ایسا کیا۔
درحقیقت خاتون کے دوستوں اور خاندان کے افراد کو تو اس کا شبہ بھی نہیں ہوا۔
چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں وانگ وائی نے اس فراڈ کا آغاز کیا اور اور 5 برسوں تک کسی کو بھی اس کا علم نہیں ہوسکا۔
30 سال سے زائد عمر کی خاتون نے اس فراڈ کا آغاز اس وقت کیا جب زیادہ پرتعیش اشیا خریدنے پر اس کے کریڈٹ کارڈ کا بل بہت زیادہ بڑھ گیا۔
خاتون کے شوہر چینگ کو بھی فراڈ کا علم نہیں ہوسکا بلکہ وہ اپنے والد کی جانب سے لیے گئے ساڑھے 4 لاکھ یوآن کا قرضہ ادا کرنے کے لیے کفایت شعاری کی زندگی گزارنے پر زور دیتا تھا۔
وانگ وائی نے دریافت کیا تھا کہ ایک مقامی کمپنی نے نئے اپارٹمنٹس مختلف افراد کے نام الاٹ کیے ہیں۔
جس کے بعد اس نے فوٹوشاپ کو استعمال کرتے ہوئے پراپرٹی سرٹیفکیٹس اور فلور پلان میں ردوبدل کیا اور پھر تالے بدلنے والے افراد سے متعدد اپارٹمنٹس کے تالے تبدیل کرا دیے۔