وفاقی کابینہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کا فائدہ بجلی صارفین کو دینے کی منظوری دے دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی صارفین کو دینے کی منظوری دی، وفاقی کابینہ نے بیگاس پاور پلانٹس کے معاہدوں پر نظرثانی اور وسل بلور پروٹیکشن ایکٹ 2025 کی اصولی منظوری دے دی، اس کے علاوہ اسلام آباد میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی، وفاقی کابینہ نے اجلاس میں اساتذہ اور محققین کے لیے انکم ٹیکس ریبیٹ بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 11 مارچ اور ای سی سی کے 13 اور 21 مارچ کے فیصلوں کی توثیق کر دی، اجلاس میں سولرنیٹ میٹرنگ ریگولیشنز پر مزید مشاورت کے بعد سفارشات دوبارہ کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں کابینہ نے آئی ایم ایف معاہدے اور 1.3 ارب ڈالر فنڈنگ پر اظہار اطمینان کیا، اس دوران وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا اظہار کیا، آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالرز کے پہلے اسٹاف لیول معاہدے کا ریویو مکمل ہو چکا ہے، پاکستان میں افراط زرکم ترین سطح پر ہے، معیشت میں بہتری آئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا جس کی ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کی صورت میں پاکستان کو توسیعی فنڈ فیسیلیٹی کے تحت ایک ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے، یہ توسیعی فنڈ فیسیلیٹی ارینجمنٹ 37 ماہ کے لیے ہوگا، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی اور آفات سے نمٹنے کے لیے 28 ماہ کی ارینجمنٹ کے تحت 1.3 ارب ڈالر ملیں گے جب کہ پرو گرام کے تحت مجموعی قرض کی رقم 2 ارب ڈالر ہوجائے گی۔