چیمپیئنز ٹرافی کے چوتھے میچ میں انگلینڈ نے بین ڈکٹ کی شاندار اننگز کی بدولت آسٹریلیا کو جیت کے لیے 352 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں کینگروز نے 36 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز بنالیے۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بین ڈکٹ کی 165 رنز کی اننگز کی بدولت مقررہ 50 اوورز میں چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹوٹل 351 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔
بین ڈکٹ نے نہ صرف اپنی ٹیم کو اچھا ہدف فراہم کرنے میں مدد کی بلکہ انہوں نے چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور بنانے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔
اس سے پہلے یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے سابق کھلاڑی نیتھن ایسٹل اور زمبابوے کے اینڈی فلاور کے پاس تھا جنہوں نے بالترتیب 2004 اور 2002 میں ، 145 145 رنز بناکر قائم کیا تھا۔
آسٹریلیا بیٹنگ
ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کے جارح مزاج اوپنر ٹریوس ہیڈ صرف 6 رنز بنانے کے بعد جوفرا آرچر کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے جس کے بعد کپتان اسٹیو اسمتھ بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ بھی 5 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
ابتدائی دو وکٹیں جلد گرنے کے بعد بظاہر ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ انگلینڈ یہ میچ آسانی سے جیت جائے گا لیکن میتھیو شارٹ نے مارنس لبوشین کے ساتھ ملکر 95 رنز کی شراکت قائم کی، لبوشین 47 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔
میتھیو شارٹ نے اپنی نصف سینچری مکمل کی اور وہ 63 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے جس کے بعد جوش انگلس اور الیکس کیری نے ذمہ دارنہ اننگز کھیلتے ہوئے اسکور بورڈ کو آگے بڑھایا۔
انگلینڈ بیٹنگ
اس سے قبل، آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور انگلینڈ کی ابتدائی 2 وکٹیں جلد حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے، اننگز کا آغاز کرنے والے فل سالٹ 10 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ جیمی اسمتھ بھی 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔