چین میں نظام تنفس کو متاثر کرنے والے ہیومین میٹا پینو وائرس (ایچ ایم پی وی) سے بیمار ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
چینی حکام کے مطابق وہ اس وائرس کے پھیلاؤ کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور موسم سرما کے دوران نظام تنفس کے کچھ امراض کے کیسز میں اضافے کا امکان ہے۔
مختلف رپورٹس کے مطابق چین میں یہ وائرس 14 سال اور اس سے کم عمر کی عمر کے بچوں میں پھیل رہا ہے۔
چین کے علاوہ ملائیشیا میں بھی ایچ ایم پی وی کے کیسز میں حالیہ مہینوں کے دوران نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ بھارت میں بھی اس سے متاثر افراد سامنے آئے ہیں۔
2024 میں ملائیشیا میں اس وائرس کے 327 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2023 میں یہ تعداد 225 تھی۔
بھارت میں اب تک اس وائرس کے 7 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
ایسی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ چین کے ایک اسپتال میں فلو سے متاثرہ افراد کی بھرمار ہے۔
مگر گزشتہ دنوں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ نظام تنفس کے امراض موسم سرما کے دوران زیادہ عام ہوتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق اس وائرس سے ہونے والی بیماری کی شدت زیادہ سنگین نظر نہیں آتی اور لوگوں کے بیمار ہونے کی شرح گزشتہ سال جیسی ہی ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ چینی حکومت شہریوں اور غیرملکیوں کی صحت کا خیال رکھنے کی یقین دہانی کراتی ہے۔
حال ہی میں چین کے سرکاری طبی ادارے کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں اس وائرس کے حوالے سے تفصیلات اور روک تھام کے نکات بتائے گئے۔
2024 میں ملائیشیا میں اس وائرس کے 327 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2023 میں یہ تعداد 225 تھی۔
بھارت میں اب تک اس وائرس کے 7 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
ایسی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ چین کے ایک اسپتال میں فلو سے متاثرہ افراد کی بھرمار ہے۔
مگر گزشتہ دنوں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ نظام تنفس کے امراض موسم سرما کے دوران زیادہ عام ہوتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق اس وائرس سے ہونے والی بیماری کی شدت زیادہ سنگین نظر نہیں آتی اور لوگوں کے بیمار ہونے کی شرح گزشتہ سال جیسی ہی ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ چینی حکومت شہریوں اور غیرملکیوں کی صحت کا خیال رکھنے کی یقین دہانی کراتی ہے۔
حال ہی میں چین کے سرکاری طبی ادارے کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں اس وائرس کے حوالے سے تفصیلات اور روک تھام کے نکات بتائے گئے۔