پولیس ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز تربت کے علاقہ نیو بہمن میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں مسافر بس کے قریب بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 35 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔

دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں ایس ایس پی سمیت 5 پولیس اہلکار شامل ہیں۔

پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ بس میں سیکیورٹی اہلکار سوار تھے اور ایس پی کیچ کی گاڑی قریب سے گزر رہی تھی جو دھماکے کی زد میں آگئی جبکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خودکش تھا۔

دوسری جانب تمام زخمی افراد کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

صدر مملکت کی مذمت

صدر مملکت آصف علی زرداری نے حملے کی مذمت کی اور قیمتی جانی نقصان پر گہرے رنج اورغم کا اظہار کیا۔

آصف زرداری نے شہداءکے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے صبر جمیل کی دعا کی۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے تک کاروائیاں جاری رکھیں گے۔

وزیر داخلہ کا اظہار افسوس

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکے کی مذمت اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔

وزیرداخلہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کےساتھ ہیں اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے انسان کہلانے کے حقدار نہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مذمت

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی جانب سے دھماکے کی مذمت کی گئی۔

اپنے خصوصی بیان میں وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہوا، معصوم افراد کو نشانہ بنانے والے انسان کہلوانے کے لائق نہیں، دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ زخمی افراد کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔

دوسری جانب ترجمان صوبائی حکومت نے تصدیق کی کہ تربت دھماکے میں ایس ایس پی زوہیب محسن معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

شاہد رند کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے