شامی باغیوں کی دارلحکومت دمشق کی جانب پیش قدمی تیزی سے جاری ہے جبکہ شامی فوج دمشق کے مضافات سے پیچھے ہٹ گئی ہے ،باغیوں نے دمشق کے جنوبی ٹاؤن صنمین پر قبضےکا دعوٰی بھی کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شامی صدربشارالاسد کی کابینہ اور بڑی تعداد میں فوجی ائیربیس میں جمع ہوگئے ہیں۔
عرب میڈیا کا یہ کہنا ہےکہ شامی اسٹیک ہولڈرز نے بشارالاسدکے اقتدار کے خاتمے کے بعدکا پلان تیار کرلیا ہے۔
مجوزہ پلان کے مطابق بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت تشکیل دی جائےگی، عبوری حکومت 9 ماہ کے اندر صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے کی پابند ہوگی۔
دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ شامی صدر بشارالاسد دمشق میں نہیں ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق شامی صدارتی محل نے کہا ہےکہ صدر ملک میں ہی ہیں تاہم ذرائع نے بتایا ہےکہ شامی صدر دمشق میں کسی بھی ایسے مقام پر نہیں ہیں جہاں ان کے ہونے کی توقع ہو۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق بشارالاسد کے صدارتی محافظ بھی ان کی معمول کی رہائش گاہ پر تعینات نہیں ہیں جس کے باعث ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملتی ہےکہ بشار الاسد فرار ہوچکے ہیں۔