کوئٹہ ۔ محکمہ ریونیو بلوچستان سیٹلمنٹ کہ نام پر بلوچستان کےحقیقی مالکان کی اراضیات کو جعلسازی کی بنیاد پر بندر بانٹ کررہا ہے نیشنل پارٹی اس کی ہرگز اجازت نہیں دے گی ۔مرکزی سیکریٹری جنرل میر کبیر محمدشہی
نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہئی صوبائی صدر اسلم بلوچ نے پارٹی رہنماوں جن میں میر عبد الخالق بلوچ میران بلوچ صوبائی کسان سیکریٹری حاجی فاروق جان شاہوانی عبد الغفار قمبرانی ملک منظور شاہوانی مقامی زمیندار میر سلطان شاہوانی ملک عطا اللہ مینگل سمیت دیگر ذمیداراں شامل تھے کوئیٹہ پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ھوئے کہا کہ بلوچستان میں ریوینیو ڈیپارٹمنٹ سیٹلمنٹ کہ نام پر حقیقی مالکان کی اراضیات کوباقاعدہ جعلسازی کی بنیاد پر بندر بانٹ کرنے کی گھناؤنا عمل کر رھی ھے جس سے قبائلی رنجشیں جنم لے سکتی ھیں اور بلوچستان کے قبائل کو آپس میں دست و گریباں کیا جانے کا امکان ھے جبکہ 1990میں کوئیٹہ کا سیٹلمنٹ ھو یا بعد میں گوادر کی زمینوں کی سیٹلمنٹ ھو گزشتہ حکومتیں انہیں اس بنیاد پر منسوخ کیا کہ یہ غیر منصفانہ اور باضابطگیوں کی بنیاد پر سیٹلمنٹ کی گئی تھی اب ایک بار پھر کوئیٹہ کی اراضیات کو لینڈ مافیا اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت سے بندر بانٹ کر کہ فروخت کیا جا رھا ھے جبکہ اس حوالے سے بلوچستان ہائی کورٹ نے بلاپیمودہ اراضیات پر مقامی زمینداروں کے حق کو تسلیم کیا مگر کوئیٹہ میں جاری سیٹلمنٹ جس سردار کاریز ۔خشکابہ سریاب،شادینزی ،خشکابہ کاریزات وغیرہ شامل ھیں جن میں ریوینیو ڈیپارٹمنٹ اور لینڈ مافیا کی ملی بھگت سے سنگین باضابطگیاں کی جاری ھیں اور جن کی وجہ سے قبائل کو دست و گریباں کیا جا رھا ھے مقامی زمینداروں کی اراضیات بھاری رقوم کے عیوض غیر مقامی اور دیگر بااثر افراد کہ نام کی جارہی ہیں اور حقیقی مالکان کو بھی مختلف حربوں سے پریشان کر کہ ناجائز رقوم کا مطالبہ کیا جا رھا ھے نیشنل پارٹی جس کی کسی صورت اجازت نہیں دیگی مرکزی سیکریٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہئی نے کہا کہ ھم ریونیو ڈیپارٹمنٹ او لینڈ مافیا کی اس بے ضابطگیوں اور ناانصافیوں کے خلاف مقامی زمینداروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اسمبلیوں کے ساتھ ھر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور ھم چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ صوبائی محتسب اعلیٰ سے بھی اپیل کرتے ھیں کہ وہ مقامی زمینداروں کے ساتھ ھونے والی ناانصافی پر اپنا آئینی وقانونی کردار ادا کریں تاکہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کی بے ضابطگیوں سے زمینداروں کو نجات مل سکے اور حقیقی مالکان کو ان کی ارضیات مل سکیں۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اسلم بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی اسٹیٹ لینڈ نہیں خان بلوچ احمد یار خان اور جناح کے درمیان معائدہ میں واضع ہے کہ ریاست اراضی کا مالک نہیں اراضی قبائل کی ہے جس کے حق میں بلوچستان ہائی کورٹ نے بھی فیصلہ دی ہے کہ یہاں اراضیات قبائل کی ہیں اور 1973کا آہین میں واضع کرتا ہے کہ ان اراضیات میں مدفون وسائل صوبہ کے ہیں وفاق کے نہیں ہیں ، اس سے واضع ہوتا ہے یہ اراضیات گیارہ ہزار سال سے یہاں کے قبائل کے ہیں ریاست کے نہیں جس کی گواہی میہر گڑھ دیتا ہے ، پاکستان کی عمر 77سال اور بلوچ تاریخ چار ہزار سال پر محیط ہے اس تاریخ کو نہ پاکستان بدل سکتا ہے نہ اس کا ریونیو ڈیپارٹمنٹ آف بلوچستان ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے