کرم میں مسافروں کے قافلے پر عسکریت پسندوں کی فائرنگ، 38 افراد قتل: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد عدالت کے باہر موجود صحافیوں کو بتایا کہ کرم میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے واقعے میں 38 افراد شہید ہوگئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں پاڑہ چنار سے پشاور جانے والے مسافروں کے قافلے پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں مرنے والے افراد کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کرم میں فائرنگ کے واقعے میں مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے۔
اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں پولیس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ بدھ کو پاڑہ چنار سے پشاور جانے والے مسافروں کے قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں 32 افراد جان سے گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ لوئر کرم کے احمدی شمع پولیس سٹیشن کی حدود میں پیش آیا جہاں اوچت نامی علاقے میں پاڑہ چنار سے مسافر گاڑیوں کا قافلہ (سکیورٹی فورسز کی سکیورٹی میں جانے والی مسافر گاڑیاں) گزر رہی تھیں۔
ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید محسود نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مسافر گاڑیوں کے قافلے پر عسکریت پسندوں کے حملے میں مجموعی طور پر 32 افراد جان سے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جاوید محسود کے مطابق اس حملے میں مارے جانے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کرنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
