مولانافضل الرحمان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں14سال تک روس کیخلاف جہادلڑاگیا ہے پاکستان کےاندردہشتگردی،مسلح گروہوں کامسئلہ ہو،اس کی بنیاد9/11کےبعدپڑی ہے۔

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اس جہادنےنوجوان نسل کونیاذہن بھی فراہم کیا،اس کےبعداسلامی انقلاب،اسلامی حکومت کیلئےطاقت کےاستعمال کی ذہنت پروان چڑھی ہے،ہم نےپاکستان میں اس ذہنیت کوروکنےکی کوشش نہیں کی،ہم نےاس ذہنیت کوکشمیرتک پھیلادیا،کشمیرتک جہادپھیلانااقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی نفی تھی،9/11کے بعد امریکا افغانستان پر حملہ آورہواہم نے امریکا کو اپنے اڈے دیئے،ہمارے اڈوں سےافغانستان میں بمباری ہوتی تھی۔

مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جےیوآئی طالبان کی سیاسی حمایت کررہی تھی،ہم کوئی مسلح تنظیم نہیں تھی، اس کی حمایت نہیں کرتےپرویزمشرف ہماری بات سننےکوتیار نہیں تھےپرویزمشرف سمجھتےتھے کہ اسی طریقےسے امریکاکےسامنےان کی اہمیت بڑھے گی افغانستان میں امریکی جنگ 20سال تک نافذرہی ہےدنیاکوایک تاثر ملاکہ مسلح لوگ جیت گئے اور امریکا شکست کھاکر بھاگ گیا۔

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک بات پراتفاق تھا کہ امارات اسلامی ہی پاکستان کی حمایت کرتی ہےہمیں امارات اسلامیہ کی حکومت سے سفارتی تعلقات بڑھاناچاہیےتھےطالبان امارات اسلامیہ نےمجھےحکومت ملنے کے بعد افغانستان کی دعوت دی،میں نے سوچاافغانستان جارہاہوں، کیوں نہ ملکی مفاد میں کوئی کردارادا کروں،افغانستان گیا تو اس بے پہلے نائب وزیراعظم ملاعبدالکبیرسےملاقات ہوئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے