ہیلپرز لٹریری سوسائٹی پاکستان ، بلوچستان کے زیر اہتمام ممتاز شاعر ، ادیب ، محقق ، مترجم اور سفر نامہ نگار ( جنہیں بلوچستان کا مستنصر حسین تارڑ بھی کہا جاتا ہے)جناب شفقت عاصمی صاحب کے اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام بعنوان ” شفقت عاصمی بحثیتِ سفر نامہ نگار ” بتاریخ 16 نومبر 2024 بروز ہفتہ ہیلپرز آڈیٹوریم میں کیا گیا جس کی صدارت ملک کے ممتاز فکشن نگار جناب آغا گل نے کی جب کہ مہمان خصوصی سیکرٹری لائیو اسٹاک جناب طیب لہڑی ، صاحب تقریب ممتاز شاعر ادیب جناب شفقت عاصمی کمبوہ، مہمانان اعزاز جناب پروفیسر صدف چنگیزی، جناب سرجن ڈاکٹر اعظم بنگلزئی اور میزبان خصوصی چئیرمین ہیلپرز لٹریری سوسائٹی پاکستان بلوچستان جناب پروفیسر آصف اختر تھے ۔ نظامت کے فرائض معروف شاعرہ محترمہ غزالہ تبسم نے اپنے دل کش انداز میں نبھائے ۔
مقالہ نگاروں آغا گل ، طیب لہڑی ، پروفیسر صدف چنگیزی، سرجن ڈاکٹر اعظم بنگلزئی، پروفیسر آصف اختر، پروفیسر رشید حسرت، ڈاکٹر اکرم خاور ،پروفیسر اکبر ساسولی، محترمہ فہمیدہ گل، ایڈوکیٹ ولایت حسین صاحب، جناب شاہ محمد عمرانی اور ذکاء الدین ذکا صاحب نے جناب شفقت عاصمی کمبوہ کے سفر ناموں ” خواب پرندے اور شمال ” ، ” دیوارِ سندھ کے سائے میں ” ، ” ساربانی سڑک ” اور ” ڈیورنڈ لائن کے اس پار ” پر اپنے اپنے پُر مغز مقالے پیش کیے اور سیر حاصل گفتگو فرمائی ۔ محترمہ غزالہ تبسم صاحبہ نے بابائے سفر نامہ نگاری جناب مستنصر حسین تارڑ صاحب کا مضمون ” شفقت عاصمی بحثیت سفر نامہ نگار ” پڑھ کر سنایا ۔ صدارتی خطبہ سے پیش تر جناب شفقت عاصمی کمبوہ صاحب نے مختصراً تمام مقالوں کا احاطہ کرتے ہوئے فرداً فرداً تمام مقالہ نگاروں کا شکریہ ادا کیا بلخصوص ہیلپرز لٹریری سوسائٹی پاکستان بلوچستان کے چیئرمین جناب پروفیسر آصف اختر اور ان کے رفقاء کار کو خراج تحسین پیش کیا کہ جنہوں نے اتنے شان دار پروگرام کا اہتمام کیا۔ پروگرام کے اختتام پر ہیلپرز لٹریری سوسائٹی پاکستان بلوچستان کی جانب سے جناب شفقت عاصمی کمبوہ صاحب کو ان کی سفر نامہ نگاری کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں اعزازی شیلڈ پیش کی گئی جب کہ شرکاء تقریب کی پُر تکلف تواضع کی گئی ۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے