چمن بارڈر پر 17نومبر سے پاسپورٹ کی شرط لازمی قرار
چمن بارڈر پر ون ڈاکومنٹ پالیسی کے نفاذ میں حکومت پاکستان نے جو مہلت دی تھی وہ ختم ہوگئی شناختی کارڈ یا افغانی تذکیرہ رکھنے والے افراد بارڈر پر واپس کئے جائینگے بارڈر سیکورٹی احکام کا کہنا تھا کہ بغیر پاسپورٹ کے کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں دی جائیگی ریاست پاکستان کے جاری کردہ فیصلے پر عمل درآمد 17 نومبر سے باقاعدہ شروع ہوگی جس میں تمام افراد کیلئے پاسپورٹ کی شرط لازمی قرار دے دیا پاسپورٹ کے بغیر کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہوگی دوسری جانب چمن بارڈر پر 13 ماہ سے آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد کا دھرنا جاری ہے اور دھرنا کمیٹی نے دونوں ممالک کے ریاستوں کو 22 نومبر تک ڈیڈ لائن دی ہے کہ چمن اور بولدک کے مقامی افراد کو لوکل دستاویزات پر آنے جانے کی اجازت دی جائے جس کیلئے کئی بار فلیگ میٹنگ بھی ہوئی ہے 22 نومبر تک عمل نہیں کیا گیا تو وہ اپنے نئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے