ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یکم نومبر سے 2 سے 3 روپے فی لٹر تک کمی کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں گزشتہ 15 دنوں کے دوران پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی اوسط قیمتیں بالترتیب تقریباً 1 اعشاریہ 5 ڈالر اور 2 اعشاریہ 5 ڈالر فی بیرل کم ہوچکی ہیں، موجودہ ٹیکس ریٹس اور شرح تبادلہ کے حساب سے پٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں بالترتیب 3 روپے اور 2 روپے 30 پیسے فی لٹر کی کمی متوقع ہے۔
بتایا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں پٹرول کی اوسط فی بیرل قیمت 77 اعشاریہ 5 ڈالر کے مقابلے میں 76 ڈالر پر آچکی ہے، اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کے فی بیرل نرخ 86 اعشاریہ 5 ڈالر سے کم ہو کر 84 ڈالر فی بیرل تک گرچکے ہیں، موجودہ 15 روز کے دوران پٹرول اور ڈیزل دونوں پر امپورٹ پریمیم 8 اعشاریہ 7 ڈالر اور 5 ڈالر فی بیرل پر مستحکم رہا، اس وقت پٹرول کی ایکس ڈپو فی لٹر قیمت 247 روپے 3 پیسے اور ڈیزل کے ایکس ڈپو نرخ 251 روپے 29 پیسے فی لٹر ہیں۔

یاد رہے کہ 15 اکتوبر کو وفاقی حکومت نے 16 سے 31 اکتوبر کے لیے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لٹر 5 روپے اضافہ کیا تھا تاہم پیٹرول کی فی لٹر قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس سے قبل 30 ستمبر کو حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے پٹرول 2 روپے اور ڈیزل 3 روپے 40 پیسے سستا کیا تھا، اسی طرح 15 ستمبر کو حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 10 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 6 پیسے کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ حکومت اس وقت پٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 76 روپے فی لٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی اور 16 روپے فی لٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ تقریباً 17 روپے فی لٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو مل رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے