وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کیلیے لازمی ریٹائرمنٹ پیکیج متعارف کرانے کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ختم کی جانے والی وزارتوں و ڈویژنوں اور محکموں کے ملازمین کےلیے لازمی ریٹائرمنٹ پیکیج متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت دس سال تک کی سروس رکھنے والے پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کی عمر تک کے باقی ماندہ عرصے کیلیے ڈیڑھ خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے لمپ سمپ رقم اداکی جائے گی۔
اس حوالے سے’’ ایکسپریس ‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین اور اس کے بعد جن بھی وفاقی اداروں و وزارتوں کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی ان کیلیے چار مختلف قسم کی تجاویز پر مشتمل سمریاں زیر غور ہیں جبکہ وزارتِ خزانہ نے پی دبلیو ڈی کے ملازمین کیلیے تجویز کردہ ہائبرڈسیورنس پیکیج کی توثیق کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہائبرڈ لمپ سمپ رقم و پنشن پیکج کے تحت دس سال سے زائد سروس رکھنے والے ملازمین کوڈیڑھ خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے ریٹائرمنٹ کی عمر تک ماہانہ پنشن دی جائے گی۔
وفاقی حکومت نے سیورنس پیکیج لازمی ریٹائرمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے، لازمی ریٹائرمنٹ پیکج کو سول سرونٹ ایکٹ 1977 میں بھی شامل کیا جائے گا اور اس مقصد کےلیے سول سرونٹ ایکٹ 1973 کےسیکشن 2(1) ایچ اور سیکشن 11 سی میں ترامیم کی جائے گی سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں ترامیم کی وفاقی کابینہ سےتوثیق کرائی جائے گی۔
ریٹائرمنٹ پیکیج کا اطلاق وزارتوں کے خاتمے، محکموں کی تحلیل اور انضمام پرملازمین پر ہوگا، وفاقی حکومت متاثرہ وزارتوں کے ملازمین کو پیکیج آفر کرے گی۔ لازمی ریٹائرمنٹ پیکیج قبول نہ کرنےوالے ملازم کی خدمات ختم کردی جائیں گی، کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے بھی سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی۔
سرکاری ملازم سات روزمیں وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کو درخواست دینےکا مجاز ہوگا، کمیٹی 30 دن کے اندر سول سرونٹ کی درخواست پر فیصلہ کرے گی۔
دستاویز کے مطابق مالی کفایت شعاری پالیسی کے تحت جن وزارتوں و اداروں کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی مستقبل میں ان اداروں کے ملازمین کو بھی اسی طرز پر پیکج دیا جائے گا۔