)لاہور الیکٹرسٹی سپلائی کمپنی (لیسکو) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قومی ہیرو اور اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو 19ویں گریڈ میں ترقی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لیسکو اسپورٹس بورڈ نے ارشد ندیم کو 18 سے 19 گریڈ میں ترقی دینے کی سفارش کی تھی تاہم نئے بورڈ کے چیئرمین نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔

لیسکو بورڈ کا کہنا ہے کہ رولز کے مطابق ایک کھلاڑی کو زیادہ سے زیادہ 18 گریڈ میں ترقی مل سکتی ہے اور ارشد ندیم کی ترقی کے لیے رولز میں تبدیلی کرنا ہوگی۔

چنانچہ اب ارشد ندیم کی ترقی کے لیے سمری واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (واپڈا) سپورٹس بورڈ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

قبل ازیں واپڈا ہاؤس میں جیولن ہیرو اور دیگر اولمپئنز کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ چیئرمین واپڈا سجاد غنی نے ارشد ندیم کو 50 لاکھ روپے کا انعام دیا۔

خیال رہے ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں جیولین مقابلوں میں92.97 کے فاصلے پر نیزہ پھینک کر نہ صرف نہ صرف گولڈ میڈل حاصل کیا بلکہ اولمپک ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔

یہ تھرو ارشد ندیم کے کریئر کی بہترین جبکہ دنیا کی چھٹی بہترین تھرو تھی جس کے ساتھ ہی وہ پاکستان کیلئے انفرادی طلائی تمغہ جیتنے والے بھی پہلے ایتھلیٹ بن گئے۔

یہ اہم اعزاز حاصل کرنے کے بعد ملک میں سرکاری و نجی سمیت مختلف حلقوں کی جانب سے اسٹار ایتھلیٹ کو انعامات سے نوازنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق گولڈ میڈل جیتنے اور کروڑوں روپے مالیت کے انعامات ملنے کے بعد اب ارشد ندیم کی نیٹ ورتھ 47 کروڑ کیش، 7 اپارٹمنٹس اور 9 لگژری گاڑیوں پر مبنی ہے۔

اس کے ساتھ ہی انہیں ان کے محکمے واپڈا میں ترقی ملنے کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے