کراچی: سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کاروباری ادارے ثالثی کے ذریعے مسائل حل کررہے ہیں لہٰذا پاکستان میں بھی کمپنیاں ثالثی کیلئے ماہرین رکھیں۔
کراچی میں آئی بی اے میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدالتوں میں 24 لاکھ سے زائد مقدمات زیر سماعت ہیں اور ججز کی تعداد 4 ہزار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کاروباری ادارے ثالثی کے ذریعے مسائل حل کررہے ہیں لہٰذا پاکستان میں بھی کمپنیاں ثالثی کیلئے ماہرین رکھیں۔
تقریب میں شریک اٹارنی جنرل پاکستان منصور اعوان نے کہا کہ حکومت اسلام آباد میں Alternative dispute resolution سینٹر بنائے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اے ڈی آر کا قانون 2017 سے ہے لیکن اس بارے میں آگاہی نہیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس عتیق شاہ کا کہنا تھا کہ قبائلی تنازعات کے حل میں ثالثی کا نظام موثر ہے، ثالثی نظام سے سائلین کے اخراجات میں کمی آئےگی۔
تقریب سے خطاب میں سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے کہا کہ ثالثی کا مکمل نظام موجود ہے، ثالثی سے 2019 میں 428 مقدمات حل کیے گئے ہیں۔