لگ بھگ ہر فرد اچھے اور بڑے گھر کی ملکیت کے خواب دیکھتا ہے۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ ہر فرد کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا گھر دیگر سے بالکل مختلف ہو۔

مگر یورپی ملک پولینڈ کا ایک گھر ایسا ہے جس کی انفرادیت دیکھنے والوں کو دنگ کردیتی ہے۔

جی ہاں واقعی یہ دنیا کا سب سے تنگ یا پتلا گھر جس کی چوڑائی محض 4 فٹ ہے۔

پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں واقع یہ گھر دو عمارات کے درمیان موجود ہے۔

اس گھر کے اندر جانے کا خیال ان افراد کو ڈرا سکتا ہے جن کو تنگ یا بند مقامات جانے پر خوف محسوس ہوتا ہے۔

دنیا کے سب سے تنگ یا پتلے گھر میں رہنا پسند کریں گے؟
اس کی چوڑائی محض 4 فٹ ہے / فوٹو بشکریہ Polish Modern Art Foundation
اس گھر کو کیرٹ ہاؤس کا نام دیا گیا ہے جسے پولش آرکیٹیکٹ Jakub Szczęsny نے ڈیزائن کیا۔

اس گھر کی چوڑائی تو 4 فٹ ہے مگر اس کی اونچائی 30 فٹ ہے۔

سب سے تنگ مقام پر یہ گھر محض 28 انچ چوڑا ہے یعنی کسی چولہے سے بھی پتلا۔

یہی وجہ ہے کہ دنیا کے سب سے تنگ یا پتلے گھر کا عالمی ریکارڈ اس کے نام کیا گیا ہے۔

دنیا کے سب سے تنگ یا پتلے گھر میں رہنا پسند کریں گے؟
یہ 3 منزلہ گھر ہے / فوٹو بشکریہ Polish Modern Art Foundation
3 منزلہ اس گھر میں ایک بیڈروم، ایک باتھ روم، ایک کچن اور 2 فریج موجود ہیں۔

پہلی منزل میں کچھ بھی نہیں بلکہ ایک زینہ موجود ہے جو دوسری منزل پر لے جاتا ہے۔

البتہ اس زینے کو اوپر کھینچا جا سکتا ہے جس کے بعد پہلی منزل کا خلا لیونگ روم کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

دنیا کے سب سے تنگ یا پتلے گھر میں رہنا پسند کریں گے؟
اس میں ایک کمرہ، کچن اور باتھ روم ہے / فوٹو بشکریہ Polish Modern Art Foundation
دوسری سے تیسری منزل پر جانے کے لیے ایک سفید سیڑھی کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔

چونکہ یہ گھر بہت پتلا ہے تو اس میں بجلی اور نکاسی آب کے روایتی سامان کو استعمال کرنا ممکن نہیں۔

اس لیے بجلی کو اس کے دائیں بائیں موجود عمارات سے حاصل کیا جاتا ہے جبکہ پانی کی نکاسی کے لیے بھی ایک منفرد ڈیزائن اپنایا گیا ہے۔

دنیا کے سب سے تنگ یا پتلے گھر میں رہنا پسند کریں گے؟
اس کی تعمیر 2012 میں ہوئی تھی / فوٹو بشکریہ Polish Modern Art Foundation
اس عمارت کی تعمیر 2012 میں ہوئی تھی اور اسے ایک مصنف ایٹگر کیرٹ نے دوسری جنگ عظیم میں مارے جانے والے اپنے خاندان کی یاد میں تعمیر کرایا۔

اس گھر میں ہر فرد کو جانے کی اجازت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے