ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لٹر قیمتوں میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت یکم اگست 2024ء سے پٹرول کی قیمت میں 6 روپے فی لٹر کمی متوقع ہے جب کہ ہائی سپیڈ ڈیزل فی لٹر 11 روپے 50 سستا ہونے کا امکان ہے، اسی طرح مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل آئل بھی بالترتیب 6 روپے 10 پیسے فی لٹر اور 5 روپے 50 پیسے فی لٹر سستا ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ایندھن کی متوقع کم قیمتیں بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہوں گی کیوں کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 2 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے جہاں کئی ہفتوں بعد پہلی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 80 ڈالرز سے نیچے آ گئی، عالمی منڈی میں برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 78اعشاریہ 86ڈالر فی بیرل پر آئی ہے جب کہ امریکی ڈبلیو ٹی اے کروڈ آئل کی قیمت 75 ڈالر فی بیرل ہوئی ، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی چین کی معیشت میں سست روی کی وجہ سے ہوئی۔

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے کا حکومتی اختیار ختم کرنے کی ہدایت کردی ہے، جس کے بعد حکومت کی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مرحلہ وار قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار دینے کی تیاری کرلی گئی ، اس سلسلے میں چیئرمین اوگرا کو قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کے اثرات اور لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، معاملے پر وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے اہم اجلاس طلب کرلیا ہے، مشاورت کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کا حتمی فریم ورک بنایا جائے گا جو منظوری کے لیے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا، تاہم پیٹرولیم ڈیلرز نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار دینے کی مخالفت کرتے ہوئے ناجائز منافع خوری کا خدشہ ظاہر کردیا۔
بتایا جارہا ہے کہ آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان نے وزیراعظم شہباز سے فوری مداخلت کرنے اور پٹرولیم انڈسٹری کے زرمبادلہ کے نقصانات کی وصولی میں سہولت فراہم کرنے کی اپیل کی تھی، اس سلسلے میں چیئرمین ایسوسی ایشن طارق وزیر علی نے وزیراعظم کو خط لکھا جس میں پیٹرولیم انڈسٹری کے ناقابل تلافی زر مبادلہ کے نقصانات کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی، چیئرمین آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے خط میں حکومت کی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام اور ترقی کا عزم پیٹرولیم انڈسٹری سمیت بہت سی صنعتوں کے لیے امید کی کرن ہے، تاہم فوری کارروائی سے پٹرولیم انڈسٹری کو مزید بحران سے بچانے میں مدد ملے گی اور قومی معیشت میں اس کے مسلسل تعاون کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے