وزارت انرجی نے سرکاری اداروں کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دیتے ہوئے ایمرجنسی پلان پر کام کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع انرجی ڈویژن کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، بیورو کریٹس، ججز، پارلمینٹرین سمیت سب کی مفت بجلی بند کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، نیپرا اور اوگرا کی کارکردگی بھی جانچنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دوسرے مرحلے میں مفت پٹرول کی سہولت بھی واپس لینے پر غور کیا جا رہا ہے، ملک اس وقت شدید مالی دباؤ اور بیرونی قرضوں کا شکار ہے، اس صورتحال میں انقلابی اقدامات سے ہی مستقل ڈیفالٹ سے بچاؤ ممکن ہے، اس مقصد کے لیے برآمدات 60 ارب ڈالر لے جانا ناگزیر ہوچکا ہے، اسی لیے فیصلہ ہوا ہے کہ صرف انڈسٹری اور کاروبار کو جائز سہولیات دی جائیں گی، فیکٹریوں میں ایم ڈی آئی چارجز کو کم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بجلی شعبے کی اصلاحات سے سالانہ اربوں روپے کی بجلی چوری کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں، منتخب نمائندے بجلی کی چوری روکنے کیلئے حکومت کی معاونت کریں،حال ہی میں غریب و متوسط طبقے کو بجلی کے بِلوں میں بڑا ریلیف فراہم کیا، پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کڑوے فیصلے کرنا پڑے، ہم نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آپ سب اپنے حلقوں میں محنت کریں عوام کا ریلیف آپکی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے خیبرپختونخوا ہ کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی ، ملاقات میں منتخب نمائندوں نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستان کی معیشت کی بہتری پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا، ملاقات میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے وزیرِ اعظم کو اپنے حلقوں کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا، اس دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہ بالخصوص ضم شدہ اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ضم شدہ اضلاع میں صحت و تعلیم کی معیاری سہولیات کو یقینی بنائیں گے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں خیبرپختونخوا کے مسائل کا پائیدار حل تلاش کرنے کیلئے کمیٹی قائم کرنے کا بھی حکم دیاہے، ضم شدہ اضلاع میں صحت و تعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے، خیبر پختونخوا بالخصوص ضم شدہ اضلاع کے غریب ومتوسط طبقے کو عالمی معیار کی سہولیات کی فراہمی کیلئے وہاں دانش اسکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے