حکومت کی جانب سے راستوں کی بندش اور پکڑ دھکڑ کے بعد جماعت اسلامی نے حکمت عملی تبدیل کردی اور 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان کردیا تاہم اب مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد جماعت اسلامی کو مری روڈ پر دو سے تین روز تک دھرنا جاری رکھنےکی مشروط اجازت مل گئی۔

جماعت اسلامی کے دھرنے کی کال پر ریڈ زون اور راولپنڈی سے دارالحکومت آنے والے راستوں کنٹینر لگاکر بند کردیا گیا۔ پنڈی میں میٹرو بس سروس بھی بند کردی گئی جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ پولیس کی جانب مختلف مقامات سے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا جس کے جماعت اسلامی نے حکمت عملی تبدیل کی اور تین مقامات پردھرنوں کا اعلان کیا۔

جماعت اسلامی کی جانب سے مری روڈ راولپنڈی، زیرو پوائنٹ اسلام آباد، چونگی نمبر 26 اور لیاقت باغ کے باہر احتجاج جاری ہے۔ آئی ایٹ میں کارکنوں سے خطاب میں حافظ نعیم نے کراچی سے چترال تک دھرنوں کا اعلان کیا اور کہا کہ عوام کو ریلیف ملنے تک احتجاج جاری رہے گا۔

جماعت اسلامی کو مشروط دھرنے کی اجازت مل گئی
راولپنڈی میں جماعت اسلامی کی مقامی قیادت اورضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد جماعت اسلامی کو مری روڈ پر ہی 2 سے 3 روز تک دھرنا جاری رکھنےکی مشروط اجازت مل گئی۔

ذرائع نے بتایاکہ جماعت اسلامی ٹریفک بلاک اورامن عامہ میں خلل ڈالے بغیراحتجاج اور دھرنا دے گی۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ مذاکرات میں ڈی سی، سی پی او اور آر پی او راولپنڈی سمیت سینیئر حکام موجود تھے۔

حکومت جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے رضامند
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے جماعت اسلامی سے بات کرنے کیلئے مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے پر رضامندی ظاہر کردی۔

انہوں نے کہا کہ لیاقت باغ میں احتجاج پر اتفاق کے بعد اسلام آباد کی جانب مارچ کا کوئی جواز نہیں، حکومت حافظ نعیم الرحمان کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس وقت معاشی بحالی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، جماعت اسلامی سے بات کرنے کیلئے مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے پر تیار ہیں، لیاقت باغ میں ہر سہولت دیں گے، ڈی چوک کی روایت ختم ہونی چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے