وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین سے تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد میں تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں دورہ چین میں معاہدوں پرپیشرفت اور پاک چین تعاون کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو مختلف منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ سکھر حیدرآباد موٹروے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، چین میں 1000 طلبہ کو جدید زرعی پیشہ ورانہ تربیت کیلئے بھیجنے کی پلاننگ مکمل کرلی گئی ہے اور رواں تعلیمی سال کے آغاز پر طلبہ کی پہلی کھیپ چین بھیجی جارہی ہے۔
بریفنگ کے مطابق بجلی گھروں کی مقامی کوئلے پر منتقلی کالائحہ عمل حتمی مراحل میں ہے جبکہ پاکستان میں سرمایہ کاری مواقع پربیجنگ میں چین کے تعاون سے روڈ شو جلد ہوگا۔
پاکستان میں چینی صنعتوں کی منتقلی کیلئے جامع روڈ میپ پیش کیا گیا، ٹیکسٹائل، طبی جراحی آلات، پلاسٹک، چمڑےکی صنعت پاکستان منتقلی کیلئے چینی کمپنیوں سےاشتراک ہوگا، 78 پاکستانی کمپنیوں نے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کیلئے اشتراک میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
سرمایہ کاری بورڈ نے صنعت منتقلی کی پیشرفت اور لائحہ عمل پرجامع رپورٹ پیش کی۔ وزیرِ اعظم نے پاکستانی کمپنیوں کے چینی کمپنیوں سے اشتراک میں سہولت کی ہدایت کی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھاکہ چین سے تعاون کے معاہدوں پرعملدرآمدمیں تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا۔