ایک ماہ قبل جون 2024 میں حکومت نے مقامی سطح پر تیار کی جانے والی کاروں پر ایک نئی آٹوموٹو ٹیکس پالیسی تجویز کی۔ نظرثانی شدہ پالیسی کے تحت کاروں پر وِد ہولڈنگ ٹیکس کا حساب اب انجن کی بجائے انوائس پرائس پر کیا جائے گا۔

پاک وہیلز کے مطابق اس پالیسی سے پہلے وِد ہولڈنگ ٹیکس کا حساب انجن کے سائز کی بنیاد پر کیا جاتا تھا لیکن نئی پالیسی میں اسے کار کی قیمت کی شرح کی بنیاد پر شمار کرنے کے فیصلے کی منظوری دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ فائلرز اور نان فائلرز کے لیے اس ٹیکس کی شرح مختلف ہے۔ نان فائلرز فائلرز کے مقابلے میں زیادہ ٹیکس ادا کریں گے۔

مثال کے طور پر فائلرز 1000 سی سی کار کے لیے کار کی قیمت کا 1 فیصد ادا کریں گے،جبکہ نان فائلرز کار کی قیمت کا 3 فیصد ادا کریں گے۔

پہلے ہم نے اس پالیسی میں تبدیلی کی اطلاع دی تھی لیکن اس میں صرف فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح شامل تھی جبکہ یہاں نئی اپ ڈیٹ دی گئی ہے جس میں اب نان فائلرز کے لیے بھی ٹیکس کی شرحیں شامل ہیں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے