وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے پہلے پانامہ لیکس کا کیا ہوا تھا جو اب پراپرٹی لیکس کا رولا پڑ گیا ہے۔ نواز شریف جس کا پانامہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا اس کو ٹارگٹ کر لیا گیا، اب پراپرٹی لیکس میں کیا نیا انکشاف ہوا ہے؟

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف، شوکت عزیز، فیصل واوڈا اور بہت سے نام جو سامنے آ رہے ہیں وہ پہلے بھی تھے اور وہ انکاری بھی نہیں تھے۔

پراپرٹی لیکس کے حوالے سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واردات کیا ہوئی ہے کوئی بتائے، یہ پرانی ڈبہ فلم کا چربہ ہے، یہ ڈبہ فلم پہلے بھی چلی ہوئی ہے، وہی کہانی، وہی کردار، وہی نام، اس میں نئی بات کیا ہے؟

خواجہ آصف نے کہا کہ لگتا ہے یہ دو نمبر فلم صرف اصل وارداتیوں سے توجہ ہٹانے کا منصوبہ ہے اور اس کی فنڈنگ بھی وہی واردتیے کر رہے ہیں۔

دوسری جانب جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں آزاد کشمیر کے معاملے پر میزبان حامد میر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حالیہ کشیدگی میں بھارت کا ہاتھ ہے۔

میزبان حامد میر نے خواجہ محمد آصف سے ان کے الزام کا ثبوت مانگا تو خواجہ محمد آصف ثبوت نہ دسکے۔

خواجہ محمد آصف نے آزاد کشمیر میں حالیہ ہونے والی کشیدگی میں تحریک انصاف کے ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا۔

قومی اسمبلی میں اپنی تقریر پر کسی سے معافی نہیں مانگوں گا: خواجہ آصف

پروگرام کیپٹل ٹاک میں رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے خواجہ آصف کے تحریک انصاف پر الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی میں حکومت کو خود آفر کی تھی کہ حکومت کو آزاد کشمیر والے ایشو پر سپورٹ چاہیے تو تحریک انصاف اس کیلئے تیار ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ اس کے باوجود اگر وزیر دفاع ہم پر الزام لگاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے وہ سنجیدہ نہیں ہیں اور انہیں ایک وقفے کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے