بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نےکہا ہےکہ غیر متعلقہ لوگوں سے مذاکرات کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں ، انہیں معلوم ہے کون حکومت کر رہا ہے اور کون ڈمی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں بات کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ جہاں بات کرنی ہو گی، وہیں کریں گے، سیاسی لوگ اگر سیاسی ہو جائیں تو ان سے مذاکرات ہو سکتے ہیں، مذاکرات ہوں گے تو وہ بانی پی ٹی آئی سےگائیڈ لائن لیں گے۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ خوش آئند بات ہےکہ پاکستان میں لاقانونیت کا سلسلہ آج ٹوٹا ہے، الیکشن کمیشن کی طرف سے بڑی ناانصافی ہوئی تھی، ہماری مخصوص نشستیں دیگرکو دی گئیں، پورے پاکستان میں77 سے زائد نشستیں تھیں جو ہم سے جا رہی تھیں، اب امید ہےکہ یہ نشستیں ہمیں واپس مل جائیں گی اور قومی اسمبلی میں ہماری اکثریت میں اضافہ ہوگا، ان کے پاس دوتہائی کی اکثریت آجاتی تو نہ جانے یہ کیا گل کھلاتے اب یہ رک جائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ہم 9 مئی کو ہر حلقے میں ریلیاں نکالیں گے، خیبر پختونخوا کے نئے گورنر سے انہیں بات کرنےکی ضرورت نہیں، صوبےکے حقوق کے لیے وہ وفاق سے بات کرسکتے ہیں، کسی کو صوبے میں گورنر راج لگانے کا شوق ہے تو شوق پورا کر لے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستان کے آئین کی پاسداری کا حلف لیا ہے، مجھے علم ہے کہ یہ فارم 47 پر مینڈیٹ چوری کرکے حکومت بنی ہے، میرا ضمیر اجازت نہیں دے رہا تھا کہ ان کی تقریب حلف برداری میں جاؤں۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ پاکستان کے لیے مذاکرات پر تیار ہیں، بانی پی ٹی آئی ذات کے لیے یا ڈیل کے لیے مذاکرات نہیں چاہتے، مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزیدگائیڈ لائنز لوں گا، مجھے علم ہےکہ مذاکرات کس سے کرنے ہیں اور کس کے ہاتھ میں حکومت ہے، اشاروں پر چلنے والوں سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، مذاکرات میں پہلی چیز آئین اور قانون کی بالادستی، اداروں کی مضبوطی ہے، بانی پی ٹی آئی نے ثابت کیا ہے کہ ان کا ذاتی ایجنڈا نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے