بلوچستان کے 11 اضلاع میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم کا آغاز ہوگیا۔ 8 لاکھ 89 ہزار 656 بچوں کو پولیو سے بچاﺅ کے قطرے پلائے جائیں گے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے حال ہی میں رپورٹ ہونے والے پولیو کیس کے پیش نظر سوئی میں پیر کو تین روز انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا گیا افسر کلب سوئی میں افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں رکن قومی اسمبلی وڈیرہ میاں خان موندرانی، ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈینیٹر زاہد شاہ اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی اظہر شہزاد نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر پولیو مہم کا افتتاح کیا رکن قومی اسمبلی نے ڈیرہ بگٹی میں بچے کے پولیو سے متاثر ہونے اور ضلع میں پولیو وائرس کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے پولیو ٹیموں سے تعاون کریں,وڈیرہ میاں خان بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ اگر کہیں پولیو ٹیموں کی جانب سے کوئی سستی دکھائی جاتی ہے تو وہ فوری طور پر شکایت کریں اپنے صوبے اور علاقے کو پھر سے پولیو سے پاک کرنا ہم سب کا فرض ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو ویکسین سے ہی اس خطرناک بیماری کو شکست دینا ممکن ہے۔ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے بلوچستان میں کوآرڈینیٹر زاہد شاہ کا کہنا تھا کہ رواں ماہ پولیو کے 2 کیسز سامنے آنے پربلوچستان کے 11 اضلاع میں انسداد پولیو مہم شروع کر دیا گیا ہے ڈیرہ بگٹی کے علاوہ چمن، حب، جعفرآباد، کیچ، خضدار، لسبیلہ، نصیرآباد، سبی، صحبت پور اور اوستہ محمد شامل ہیں اس سلسلے میںن3 ہزار 378 ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی اظہر شہزاد اور ڈی ایچ او اعظم جان بگٹی کا اس موقع پر کہنا تھاکہ تحصیل سوئی میں ڈھائی سالہ بچے میں پولیو وائلڈ وائرس ٹائپ ون کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد ضلع کے 18 یونین کونسل میں 5 سال تک کے80،000 سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے اس سلسلے میں 225 موبائل ٹیمیں 16 ٹرانزٹ پوائنٹ اور 24 فکس سائٹ تشکیل دی گئی ہیں۔ اس موقع پر کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر زاہد شاہ نے حال میں پولیو سے متاثر ہونے والے بچے کے والد سے ملاقات کی اور پولیو کے باعث اس کے بچے کے معذور ہونے پر دکھ کا اظہار کیا انہوں نے لوگوں کو پیغام دیا کہ بچوں کو محفوظ بنانے کیلئے پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔