رئیس الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد روشن نے مزید کہا کہ آغا جان نے اپنی پوری زندگی بلوچستان کی تعلیمی ، مذہبی اور اخلاقی تربیت کرنے میںگزار دی ۔ انہوں نے بلوچستان میں اس وقت معیاری تعلیم کا بیج بویا جب بلوچستان تعلیم کے شعبے میں کافی پس ماندہ تھا ۔
پروفیسر فضلِ حق میر کے بہترین اور پسندیدہ طالب علم ہونے اور انہی کے نقش قدم پر چلتے ہوۓ پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد روشن نے صوبہ بلوچستان میں الحمد ایجوکیشنل سسٹم کی بنیاد ڈالی اور صوبہ بلوچستان کو پہلی آئی ٹی انسٹیٹیوٹ ، قرآن ریسرچ ہاؤس ، پہلی خواتین یونیورسٹی اور ادارہ نساء کے نام سے ، پہلی چارٹرڈ یونیورسٹی الحمد اسلامک یونیورسٹی کے نام سے دی ۔ جس کی بنیادیں اسلام آباد تک پھیل چکی ہیں ۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد روشن نے پروفیسر فضل حق میر کے ادھورے خواب کو یونیورسٹی بنا کر مکمل کر دیا ہے اور آغا جان کا نطریہ وسیع سے سیع تر ہوتا چلا جا رہا ہے ۔
دوسری طرف رئیس الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد روشن کا کہنا ہے کہ آغا جان کی کمی کسی صورت پوری نہیں ہو سکتی اور یہ خلا ہمیشہ رہے گا ۔ اللہ پاک ان کو اپنی جوار رحمت میں خاص مقام دے ۔ آمین
جاری کر دہ
میڈیا کوآرڈینیٹر
الحمد ایجوکیشنلسسٹم