سعودی وزیر خارجہ نے فلسطین کا مسئلہ حل ہونے تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہ لانے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ حل کیے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی بات نہیں ہوسکتی۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا معاملہ واحد راستہ ہے جس میں ہم فلسطین کے لیے فائدہ حاصل کریں کیونکہ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہمیں استحکام کی ضرورت ہے، استحکام کے ذریعے ہی یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

غزہ میں اسرائیل کے سفاکانہ حملے جاری، شہدا کی تعداد 25 ہزار 474 سے متجاوز

فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری تصادم میں کمی اور عام شہریوں کی اموات کو روکنا سعودی عرب کے لیے سب سے اہم ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل غزہ اور وہاں کی سویلین آبادی کو کچل رہا ہے جو مکمل طور پر غیر ضروری ہے، یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے جسے روکنا ہے۔

دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کا بتانا ہےکہ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 25 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں جبکہ 62 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے