قتل کیس میں سزائےموت پانے والے معطل سیشن جج سکندر لاشاری کے دس سال سے تنخواہ اورمراعات لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
معطل سیشن جج سکندرلاشاری، سیشن جج خالد شاہانی کے بیٹے کے قتل میں 2014 میں گرفتار ہوا، اے ٹی سی نے2018 میں جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا سنائی۔
2020 میں سندھ ہائیکورٹ نےمعطل جج سکندر لاشاری اور ایک اور مجرم کی سزائے موت برقرار رکھی تھی، معطل جج سکندرلاشاری ہائیکورٹ کے ریکارڈ میں تاحال سینیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پرموجود ہیں۔
مجرم کےخلاف سندھ ہائیکورٹ نے تاحال کوئی محکمہ جاتی کارروائی نہیں کی۔ اب سزا یافتہ جج کی جانب سے 5 لاکھ سے زائد ماہانہ تنخواہ اور سرکاری گاڑی دس سال سے لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
قانونی ماہرین نے اس کیس میں عدالت کا رویہ جانبدارانہ اور اپنے افسرکو سپورٹ کرنے والا قرار دے دیا۔ قانون کے مطابق جرم میں ملوث ہونے کے شواہد پرملازمت سے فوری برطرفی اور تمام مراعات کی واپسی ضروری ہے۔
رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ نے رابطے اورتحریری درخواست کے باوجود مؤقف دینے سے گریز کیا ہے۔