پنجاب حکومت نے ابتدائی طور پر 16اضلاع میں پنشن کا نظام آن لائن کردیا ہے، پہلے مرحلے میں سولہ ضلع میں محکمہ ایجوکیشن کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن آن لائن کی گئی ہے۔ میڈیا کے مطابق پنجاب کے جن اضلاع میں پنشن آن لائن کی گئی ہے ان میں نارووال ،اٹک، گوجرانوالہ ،حافظ آباد ،فیصل آباد، جھنگ، گجرات، راجن پور، رحیم یار خان ،بہاولپور، منڈی بہائوالدین، ملتان ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، مظفرگڑھ ، ڈیرہ غازی خان ، لیہ کے نام شامل ہیں۔
اسی طرح راولپنڈی ،چکوال ،چینوٹ، لودھراں، خانیوال، اوکاڑا، بھکر، جہلم، میاںوالی ، بہاولنگر، وہاڑی، پاک پتن ، ساہیوال اور قصور کے اضلاع میں آئندہ دو ماہ تک پنشن کا سسٹم آن لائن کردیا جائےگا۔

اسی طرح سیالکوٹ سمیت چار اضلاع میں تیسرے مرحلے میں پنشن سسٹم آن لائن کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 16 ضلع میں محکمہ ایجوکیشن کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن آن لائن کی گئی ہے، اب ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن سے متعلق معاملات کیلئے اے جی آفس نہیں جانا پڑے گا۔

آن لائن سسٹم کے تحت متعلقہ محکمہ ہی ملازمین کی ریٹائرمنٹ کے تین روز کے اندر جاری کرنے کا پابند ہوگا، آن لائن سسٹم کے تحت ملازمین پنشن ، گریجویٹی اور دیگر واجبات گھر بیٹھے ہی حاصل کر سکیں گے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان نے کوٹہ پر سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکری دینے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کیے جانے پر سوالات اٹھا دیئے۔
جنرل پوسٹ آفس اسلام آباد میں بھرتی سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جہاں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی ک یسربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی، دوران سماعت سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کرنے پر سوالات اٹھا تے ہوئے عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔ اس موقع پر اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے حکومتی نمائندے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمت پکڑیں ،وزیراعظم کو لکھیں کہ یہ پالیسی غلط ہے، کیا وزیراعظم کےپاس یہ اختیار ہے کہ خود سے پالیسی تبدیل کرے؟ ترجیحی بنیادوں پرصرف سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکری کیوں ملے؟ کیا باقی بچے پاکستانی نہیں؟ ایسی خیراتی پالیسیاں کیوں بنائی جاتی ہیں؟ اس طرح کی پالیسی بناکر آئین کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے