امریکا کا قومی قرض 34کھرب ڈالرز کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ امریکی میڈیا نے امریکی محکمہ خزانہ کے حوالے سے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس قرض سے مشروط حد کے ذمرے میں ٹریژری بلز، صفر کوپن بانڈز، فیڈرل فنانسنگ بینک کی طرف سے جاری کردہ قرض اور بعض دیگر ایجنسیوں کے گارنٹی شدہ قرضوں پر غیر محفوظ شدہ رعایت شامل نہیں ہے۔ دوسری جانب اراکینِ کانگریس نے آنے والے ہفتوں میں وفاقی فنڈنگ کے لیے جدوجہد شروع کر دی ہے۔ ستمبر 2023 میں وفاقی قرض 33 ٹریلین (کھرب)ڈالرز تک پہنچ گیا تھا، جس میں ٹیکس محصولات میں کمی اور وفاقی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے بڑھتے ہوئے وفاقی خسارے میں اضافہ ہوا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس جون میں امریکی قرض 32 ہزار ارب ڈالرز سے زائد ہو گیا تھا۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ امریکی قرض چین، جاپان، جرمنی اور برطانیہ کی سالانہ پیداوار سے زیادہ تھا جس پر امریکا یومیہ 2ارب ڈالرز سود دے رہا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق 40 سال قبل امریکا کا قومی قرضہ 907 ارب ڈالرز کے لگ بھگ تھا۔