عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی سینیئر نائب صدر اور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر ہوتی نےکہا ہےکہ الیکشن التوا کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی تجویز سے اتفاق نہیں کرتے۔

مردان میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا کہ سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے 8 فروری کے انتخابات ضروری ہیں، پرامن ماحول میں انتخابات کا انعقاد ریاست کی ذمہ داری ہے۔

امیر حیدر ہوتی کا کہنا تھا کہ 2013 میں ہم دہشت گردوں کے نشانے پر تھے، لوگ انتخابی مہم چلا رہے تھے اور ہم اپنے پیاروں کے جنازے اٹھا رہے تھے۔

اے این پی رہنما کا کہنا تھا کہ اس دفعہ ان کے بکس میں جنات کے ووٹ نہیں پڑیں گے، فیصلہ عوام کا ہوگا، عوام کے فیصلےکو ہر صورت ماننا پڑےگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ الیکشن نہیں ہوسکیں گے، انتخابات کچھ دن مؤخر ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں، الیکشن کمیشن ہماری درخواست پر غور کرے۔

ڈی آئی خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نئی حکومت جون میں بجٹ نہیں دے سکےگی، الیکشن میں جانا چاہتے ہیں لیکن ماحول بھی ہونا چاہیے، موجودہ حالات میں کیسے الیکشن مہم چلا سکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے