سپریم کورٹ نے ائیرپورٹس پر ججز اور بیگمات کی جسمانی تلاشی سے متعلق خط پر وضاحت کرلی۔

سپریم کورٹ نے سیکرٹری ایوی ایشن اور ڈی جی ائیرپورٹ سکیورٹی فورس کو وضاحت کے لیے ایوی ایشن کو درج خط جاری کر دیا۔

خط کے متن کے مطابق تعجب ہے 66 دن پرانا خط چیف جسٹس پاکستان اور اہلیہ کے ترکیہ جانے پر سامنے آیا لیکن سپریم کورٹ کو جسمانی تلاشی سے استثنیٰ کا کوئی خط موصول نہیں ہوا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسزسرینا عیسیٰ نے 16 دسمبرکو بیرون ملک روانگی سے قبل خود جسمانی تلاشی کرائی، ان کی جسمانی تلاشی کی نصب کیمروں کی ویڈیو ریکارڈنگ سے تصدیق کی جا سکتی ہے، انہوں نے کوئی استثنیٰ نہیں مانگا اور نہ ہی دیا گیا۔

ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر ججز اور ان کی بیگمات تلاشی سے مستثنیٰ قرار

سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس کو وی آئی پی لاؤنج کے استعمال کی آفر ہوئی لیکن انہوں نے انکار کردیا، اس کے علاوہ چیف جسٹس نے طیارے تک لگژری لیموزین کے استعمال سے بھی انکار کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سول ایوی ایشن کی ہدایت پر ائیرپورٹ سکیورٹی فورس نے حکم نامہ جاری کرکے ججز اور ان کی بیگمات کو ہوائی اڈوں پر تلاشی سے مستثنیٰ قرار دیا تھا۔

سیکرٹری ایوی ایشن کی ہدایت پر ائیرپورٹ سکیورٹی فورس کے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر چیف جسٹس اوران کی اہلیہ کی تلاشی نہیں ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے